پاناما: پاناما کا تہلکہ پیپرز لیک کرنے والے نامعلوم شخص نے بالآخر لب کشائی کر لی۔
پاناما پیپرز کو لیک کرنے والے نامعلوم شخص نے لب کشائی کر لی۔ جان ڈو نے معافی کے بدلے حکام کو مدد کی پیشکش کردی۔
'جان ڈو' نامی شخص نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے کبھی بھی کسی خفیہ ایجنسی یا حکومت کے لیے کام نہیں کیا۔
پاناما پیپرز سے ظاہر ہوا کہ کچھ امرا ٹیکس اور پابندیوں سے بچنے کے لیے آف شور کمپنیز کو کیسے استعمال کرتے ہیں۔
جان ڈو کا بیان ایسے وقت آیا ہے جب امریکی صدر براک اوباما نے معیشت پر خطاب کیا۔ اس خطاب میں صدر اوباما نے پاناما پیپرز کا ذکر کرتے ہوئے بدعنوانی اور ٹیکس چوری جیسے مسائل پر بات کی۔
پاناما پیپرز کا تعلق لا کمپنی موساک فونسیکا سے تھا۔ اس کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔
جان ڈو کہتے ہیں کہ معاشی مساوات وقت کا سب سے اہم ایشو ہے۔ بینک، مالیاتی ادارے اور ٹیکس اتھارٹیز ناکام ہو چکے ہیں۔ فیصلے کیے جاچکے ہیں کہ امرا کو بچانا ہے اور متوسط اور کم آمدنی والے طبقوں کو قابو میں رکھنا ہے۔
جان ڈو کہتا ہے فی الحال بہت کم نام افشا ہوئے ہیں۔ ان کاموں کی مکمل تفصیلات سامنے آنے میں کئی سال یا ممکن ہے کئی دہائیاں لگ جائیں۔ سماء / ایجنسیز