موذی مرض کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری تنفس کے نظام کو نقصان پہنچاتی ہے اور اس کے باعث دنیا بھر میں وینٹی لیٹرز کی کمی کے مسائل بھی پیدا ہورہے ہیں، مگر اس کے ساتھ ہی ساتھ ڈاکٹروں کو ایک نئے طبی اسرار کا سامنا ہورہا ہے۔
کورونا وائرس بنیادی طور پر پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے مگر کئی مریض ایسے ہیں جن میں دل کے مسائل پیدا ہونے سے موت واقع ہوگئی۔
چین، اٹلی اور امریکا میں اس حوالے سے ڈیٹا سامنے آرہا ہے جس کو دیکھ کر امراض قلب کے ماہرین کا ماننا ہے کہ کووڈ 19 دل کے پٹھوں کو بھی متاثر کرنے والا مرض ہے۔
ایک ابتدائی تحقیق میں ہر پانچ میں سے ایک مریض میں دل کے نقصان سے متعلق دریافت کیا گیا، جس میں قلب کی بیماری موت کی جانب لے جاتی ہے، اور حیران کن طور پر ان میں سے بیشتر میں تنفس کے مسائل ظاہر نہیں ہوئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کو مریضوں کے حوالے سے سوچ کو بدلنے کی ضرورت ہے خصوصاً بیماری کے ابتدائی مراحل میں۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے فینبرگ اسکول آف میڈیسین کارڈیالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر رابرٹ بونو کا کہنا ہے کہ اگر نمونئے کی وجہ سے اگر کسی کی موت ہوتی ہے تو ایسا دل کی حرکت رکنے سے ہی ہوتا ہے، جب جسم کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں ملے گی تو حالات خراب ہی ہوں گے۔
لیکن متعدد ماہرین کا ماننا ہے کہ کووڈ 19 سے دل کو 4 یا 5 انداز سے نققصان پہنچ سکتا ہے، کچھ مریض میں بیک وقت ایسے ایک سے زیادہ طریقوں سے متاثر ہوسکتے ہیں۔