چین کے پڑوسی ملک ویت نام نے سماجی دوری کے سخت اقدامات میں نرمی لانا شروع کردی ہے اور معمولاتِ زندگی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ویت نام کے وزیراعظم گوئین ژوان پھوک نے بدھ کے روز اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا کوئی صوبہ اس وائرس سے زیادہ متاثر نظر نہیں آتا، تاہم کچھ کاروبار تاحال بند رہیں گے۔
ساڑھے 9 کروڑ کی آبادی والے اس ملک نے کورونا وبا پر اتنی کامیابی سے قابو پایا ہے کہ وہاں اس سے ہونے والی بیماری کے نتیجے میں ایک ہلاکت بھی سامنے نہیں آئی جبکہ مجموعی کیسز کی تعداد صرف 268 ہے۔
ویت نام میں کورونا وائرس سے کامیابی حاصل کرنے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ ان کی جانب سے حکمت عملی میں اہداف، کانٹیکٹ ٹریسنگ اور ٹیسٹنگ کے امتزاج پر توجہ دی گئی اور کم افراد پر ہی اس کو پھیلنے سے روک دیا، ساتھ ہی ویت نام میں بڑے پیمانے پر عوامی شعور کو اجاگر کرنے کی مہم کا آغاز کیا گیا جس میں صابن سے مسلسل ہاتھ دھونے کو یقینی بنانا تھا۔
واضح رہے کہ جنوری میں ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس منظرعام پر آیا تھا۔