وہ کون سا وقت تھا جب وبائی امراض اور جنگوں نے مسلمانوں کی عبادات کو متاثر کیا؟

ہماری ویب  |  Apr 25, 2020

دنیا کے موجودہ حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، کورونا جیسی خطرناک وبا نے دنیا بھر کے نظام کو درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے۔ سینکڑوں، ہزاروں، لاکھوں یا کروڑوں نہیں بلکہ اربوں لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے سبب پاکستان میں بھی لاک ڈاؤن ہے جبکہ ہر قسم کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ماضی میں بھی ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا جب جنگی یا وبائی مرض کی وجہ سے مسلمانوں کی عبادتیں متاثر ہوئی تھیں۔

2014 ایبولا

سال 2010 میں ایبولا کی وباء آئی جس کے بعد دنیا بھر کے ممالک نے متعدد مغربی افریقی ریاستوں کے ویزا جاری کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔ 2014 میں سعودی عرب کی جانب سے گینینا، لائبیریا اور سیرا لیون کے شہریوں کے لیے عمرہ اور حج ویزا جاری کرنا عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔

1979، مسجدالحرام پر قبضہ

1979 کے نومبر سے دسمبر کے دوران 400 سے 500 مسلح افراد نے مسجد الحرام پر تقریباً دو ہفتے تک قبضہ کر لیا تھا جس کی وجہ سے وہاں عبادت کا سلسلہ متاثر ہوا۔ فرانسیسی خصوصی پولیس اور سعودی فوج نے آپریشن کر کے مسجد الحرام پر قبضہ ختم کیا۔

2016، ملک شام میں جنگ

29 اپریل کو حلب شہر میں حکومت کی قیادت میں فضائی حملوں میں مساجد کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد جمعہ کی نماز منسوخ کر دی گئی تھی۔ مذہبی کونسلوں نے حلب کے شہریوں کو مساجد سے دور رہنے کی تاکید کی تھی جبکہ شہر میں پہلی مرتبہ اس سنگین نوعیت کا قدم اٹھایا گیا تھا۔

1831 میں طاعون

صرف سیاسی تنازعات نے ہی حج منسوخ نہیں کروایا بلکہ ہندوستان سے پھیلنے والے ایک طاعون نے بھی 1831 میں مکہ کو متاثر کیا اور تین چوتھائی عازمین حج کو ہلاک کردیا ، جنہوں نے حج کے لئے خطرناک اور بنجر زمینوں سے ہفتوں کا سفر برداشت کیا تھا۔

19ویں صدی، ہیضے کی وبا

1837 اور 1846 میں ہیضے کی سنگین وبا پھیلی تھی جس کے بعد حج کو معطل کر دیا گیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More