چینی اور بھارتی فوج میں ایک بار پھر جھڑپوں کا آغاز ہو چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین کے ہاتھوں مار کھانے والے بھارتی فوجیوں کی تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں۔ چین نے بھاری ہتھیار اور لڑاکا طیارے بھی لداخ پہنچا دیے ہیں۔
سویڈن میں جنگی امور کے ماہر اشوک سوین نے اپنی ہی بھارت کی مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا، بھارتی پروفیسر کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں کی پٹائی پر مودی خاموش کیوں ہیں؟ اشوک سوین نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا اب سرجیکل اسٹرائیک کا مطالبہ آخر کیوں نہیں کر رہا؟ موہن بھگت کی آر آر ایس آرمی کہاں ہے؟
تاہم لداخ اور سکم سمیت لائن آف کنٹرول پر عسکری سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا۔ چینی فوج نے لداخ کے مشرقی علاقے میں بھاری ہتھیار سرحد پر پہنچا دیئے ہیں ۔ چینی فضائیہ نے بھی لداخ کے قریب اپنے ائیر بیس میں توسیع کر دی اور لڑاکا طیارے وہاں پہنچا دیے ہیں۔