سشانت سنگھ راجپوت کی موت کو آج تک کوئی قبول نہیں کرسکا کیونکہ ہنستا مسکراتا چہرہ خودکشی کر لے یہ بات قابلِ قبول نہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اب تک سشانت کے مداح ان کی موت کی اصل وجہ جاننے کے لئے بے تاب ہیں۔
حالیہ تفصیلات کے مطابق:
ایک پولیس افسر نے بتایا ہے کہ "سشانت سنگھ راجپوت ڈپریشن کی دو خطرناک بیماریوں پیرانویا اور بائپولر ڈس آرڈر سے متاثر تھے جس کا وہ علاج بھی کروا رہے تھے اور کاک ڈاؤن سے ایک ہفتہ قبل بھی ہندوجا ہسپتال میں زیرِ علاج تھے۔
باندرہ پولیس اس کیس کی 14 جون کے بعد سے ہی مسلسل تفتیش کررہی ہے ۔
اور تک تقریبا تین درجن لوگوں سے پوچھ گچھ کرچکی ہے ۔
کئی بولی وڈ فنکار اور سشانت سنگھ راجپوت کے مداح ان کی خودکشی میں سازش کا اندیشہ مسلسل ظاہر کررہے ہیں ۔
این بی ٹی نے کے مطابق پولیس افسر نے بتایا ہے کہ اس کیس میں ابھی تک کسی کے ذریعہ کسی طرح کی بھی پیشہ ور سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ۔ یہ کیس خودکشی کا ہے ۔
تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کی والدہ بھی ڈپریشن سے متاثر تھیں اور یہ ان کی وراثتی بیماری بھی ہوسکتی ہے۔