پاکستانی شوبز انڈسٹری نے اس ملک کو بہت سے قیمتی نگینے دیے جن کو کئی سالوں بعد بھی اس ملک کی عوام بھلا نہ سکی۔ ان ہی میں سے ایک پاکستان کی مشہور اداکارہ مرینہ خان ہیں جو آج بھی لاکھوں دلوں پر راج کرتی ہیں۔
1986 میں مرینہ نے ڈرامہ سیریل ''تنہائیاں'' میں اداکاری کے جوہر دکھائے جو ان کی زندگی بدلنے کا سبب بنا، اس ڈرامہ کی ناصرف کہانی کو مداحوں نے سراہا بلکہ مرینہ کی اداکاری لوگوں کے دلوں میں گھر کر گئی۔
اس کے بعد 1987 میں مرینہ خان نے ڈرامہ ''دھوپ کنارے'' میں کام کیا جس نے ان کی شہرت میں مزید اضافہ کیا۔ سال 2012 میں تنہائیاں کا سیکوئل بنا جس میں مرینہ نے ایک مرتبہ پھر مداحوں کا دل جیت لیا، لیکن اداکارہ نے ہمیشہ ہی بہت ہی کم اور معیاری پروجیکٹس میں کام کرنے کو ترجیح دی۔
بعدازاں انہوں نے ہدایتکاری شروع کردی اور اسی کو اپنا پیشہ بنایا۔
ثمینہ پیرزادہ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنی ذاتی زندگی کے سب سے یادگار لمحہ کا تذکرہ کیا کہ انہوں نے کس طرح اپنے والدین کی مخالفت کرتے ہوئے پسند کی شادی کی۔
مرینہ خان نے بتایا کہ ''میرے ابو پٹھان تھے جبکہ والدہ انگریز خاتون تھیں۔ جب امی نے میرے ابو کو پسند کیا تب میرے نانا نے بھی سخت مخالفت کی تھی''۔
انہوں نے کہا کہ ''جب میں نے بتایا کہ مجھے اس شخص سے شادی کرنی ہے تو امی مجھ سے سخت ناراض ہوئیں یہاں تک کہ مجھ سے بات کرنا چھوڑ دی۔ میں نے شادی کے لیے اپنا گھر چھوڑا کیونکہ میری امی راضی نہیں تھیں اور پھر میری شادی میری دوست کے گھر سے ہوئی''۔
مرینہ خان نے بتایا کہ ''میرے ابو کافی پریکٹیکل انسان تھے، انہیں جب پتہ چلا کہ اس نے فیصلہ کرلیا ہے اور یہ اسی انسان سے شادی کرے گی، تو پہلے وہ غصہ تھے لیکن پھر راضی ہوگئے''۔
انہوں نے کہا کہ ''اگر امی مجھ سے اتنا زیادہ ناراض نہ ہوتیں تو ابو میرے نکاح میں لازمی آتے''۔
اداکارہ و ہدایتکارہ مرینہ خان کا اس حوالے سے مزید کیا کہنا تھا، ویڈیو ملاحظہ کیجیے۔
٭ اپنی قیمتی رائے کا اظہار ہماری ویب کے فیسبک پیج کے کمنٹ سیکشن میں لازمی کریں۔