امریکی قونصل خانہ کراچی اور GNMI کے اشتراک سے صنفی برابری کی رپورٹنگ کو فروغ دینے کیلئے صحافتی میلے کا انعقاد

ہماری ویب  |  Mar 30, 2021

کراچی: امریکی قونصل خانہ کراچی اور گلوبل نیبرہڈ فار میڈیا انوویشن (GNMI) نے 29 مارچ کو ایک ورچوئل صحافتی میلے کا انعقاد کیا جس کے ساتھ ہی صنفی برابری پر رپورٹنگ سے متعلق چلنے والا ایک سالہ منصوبہ "صحافت کے مستقبل کی تشکیل نو" اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس منصوبے کے تحت امریکی اور پاکستانی تربیتکاروں نے سکھر اور حیدرآباد میں دو سہ روزہ تربیتی سیشن اور سندھ اور بلوچستان کی مختلف جامعات میں ۳۲ آنلائن ورکشاپس منعقد کیں۔ ان ورکشاپس میں طلبا و طالبات اور صحافیوں کو رپورٹنگ کی اخلاقیات، خواتین کو بااختیار بنانا، صنفی بنیادوں پر ہونے والے تشدد کی روک تھام اور تعلیم کے شعبے میں خواتین کیلئے مساوی مواقع فراہم کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے کے حوالے سے تربیت دی گئی۔

ورچوئل میلے میں اس منصوبے کے تحت تربیت لینے والوں کی جانب سے بنائی گئی 10 بہترین ڈجیٹل کہانیوں کی نمائش کی گئی جو کہ انہوں نے صنفی حساسیت سے متعلق موضوعات پر بنائی ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے تعلق رکھنے والےمہمانوں اور سینیئر صحافیوں نے صنفی حقوق پر بات چیت کی اور ساتھ ہی اس موضوع پر رپورٹنگ کرنے کیلئے رہنما ہدایات پر مبنی مینوئل کی رونمائی بھی کی۔

امریکی قونصل خانہ کراچی کی ترجمان برٹنی اسٹیورٹ نے اس پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے اس منصوبے کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ منعقدہ صحافتی میلے اور متعلقہ منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے برٹنی اسٹیورٹ نے کہا کہ، "صنف سے ہر کسی کو سروکار ہونا چاہیے کیونکہ یہ سب لوگوں پر اثرانداز ہوتی ہے۔ خواتین سے متعلق موضوعات پر رپورٹنگ کرتے وقت صنفی بنیادوں پر قائم دقیانوسی خیالات کے نقطہ نظر سے نہیں بلکہ خواتین جیسی ہیں ویسے ہی رپورٹ کرکے دنیا بھر کے مرد اور عورت صحافی، لوگوں کا رویہ مثبت طریقے سے تبدیل کرسکتے ہیں۔ انہیں چاہیے کہ وہ ایسی رپورٹنگ کریں کہ جس میں مکمل حقائق اور ہر پہلو سے بات کی جائے۔"

"صحافت کے مستقبل کی تشکیل نو" کے عنوان سے چلنے والے اس منصوبے کا مقصد پاکستان میں صنفی معاملات پر موجود معلومات تک رسائی کو بڑھانا اور صحافیوں کی تکنیکی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے تاکہ وہ اپنی رپورٹنگ میں صنفی طور پر حساس موضوعات کو درست انداز میں رپورٹ کرسکیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More