20 سال تک قید میں رہنے کے بعد جب واپس آیا تو ۔۔ میاں بیوی کی طویل محبت کی ایسی کہانی جسے جان کر آپ بھی افسردہ ہو جائیں گے

ہماری ویب  |  Mar 31, 2021

میاں بیوی کی محبت کبھی ختم نہ ہونے والی محبت ہے، جو ساتھ رہیں تو بھی ایک ہیں اور ایک دوسرے سے جُدا ہوجائیں تو بھی دلوں میں ایک دوسرے کے لئے وہی مقام رہتا ہے، کیونکہ اس محبت کا کوئی مول نہیں، یہ لازوال ہے، جو کم تو شاید ہو جائے مگر کبھی ختم نہیں ہو سکتی، احساس کی کرنیں کہیں نہ کہیں دلوں میں جلتی رہتی ہیں۔

ہماری ویب سے جانیئے آج ایک ایسی محبت کرنے والی بیوی کی دل دکھا دینے والی کہانی جس کو سُن کر یقیناً آپ بھی تڑپ جائیں گے۔

فاطمہ کی کہانی:

فاطمہ بربر ایک فلسطینی خاتون ہیں، ان کی شادی 25 سال قبل مجد بربر سے ہوئی تھی، جو کہ محبت کی شادی تھی، دونوں نے بہت مشکلوں کو دیکھنے کے بعد ایک دوسرے سے پسند کی شادی کی تھی، مگر محبت کے امتحاں شادی کے بعد بھی ختم نہ ہوئے، 4 سال ایک ساتھ پیار محبت سے رہے، بیٹا پیدا ہوا اور پھر بیٹی کی پیدائش ہوئی اور ہنس کھیل کر زندگی گزر رہی تھی کہ ایک وقت آیا جب ان کی محبت میں لمبی جُدائی آگئی۔

جُدائی کی وجہ کیا تھی؟

30 مارچ 2001 کو مجد بربر کو مقبوضہ بیت المقدس سے اسرائیل کے خلاف مزمت کرنے پر اسرائیلی فوج نے گرفتار کرلیا جس وقت ان کو گرفتار کیا گیا ان کا بیٹا 4 سال کا تھا جبکہ بیٹی زینا 15 دن کی تھی، اور گرفتار کرنے کے بعد ان کو اپنے اہل و عیال سے اتنا دور کر دیا گیا کہ کبھی ملنے کا موقع بھی نہ دیا گیا۔

مگر مجد کی بیوی جو اس سے بے پناہ محبت کرتی ہیں وہ ان سے دور رہنا برداشت نہ کر سکی اور ہر طرح سے اپنے شوہر کی رہائی کے لئے کوششیں کی اور بالآخر یہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئیں۔

فاطمہ کہتی ہیں کہ:

'' 20 سال تک شوہر کی جُدائی میں تڑپتی رہی، ہر رات دل خون کے آنسو روتا رہا، ہر لمحہ قیامت خیز اذیت گُزاری، بچوں کی پرورش اکیلے کرتے کرتے میں اتنی تھک گئی کہ ایک وقت آیا جب دل سے آواز آئی فاطمہ ہمت نہ ہار، تیرا مجد آ رہا ہے، تجھے تھامنے، تیری محبت کا امتحان اب پُورا ہونے جا رہا ہے، اور بالآخر مجھے میرا شوہر مل ہی گیا، اس کو دیکھ کر آنسو بھی آئے، مگر مجھے لگا کہ شاید زندگی مکمل ہوگئی ہے۔ جب مجھے پتہ چلا کہ آج میرا شوہر رہا ہو کر واپس آ رہا ہے تو میں نے سوچا کہ 25 سال قبل جب شادی کے دن میں مجد کے لئے تیار ہوئی تھی اس وقت بھی یہی جذبات تھے جو آج ان کے لوٹنے پر ہیں، اس لئے میں نے دُلہن کی طرح تیار ہونے کا سوچا اور میری بیٹی نے مجھے اپنے والد کی دلہن کے روپ میں تیار کیا۔ ''

مجد کے مطابق :

شادی سے قبل میں جب بھی فاطمہ کو کہتا تھا کہ محبت میں زمین سے آسماں کی دوری بھی سہنی پڑتی ہے، کیا تم خود کو اتنا مضبوط سمجھتی ہو کہ ہر امتحان اکیلے گزار لو گی جس پر فاطمہ ہمیشہ میری ہمت بڑھاتی، مجھے حوصلہ دیتی تھی کہ میں ہر مشکل وقت میں خود کو کمزور نہیں ہونے دوں گی، تمہارے ساتھ شادی کرکے خود کو تمہارے نام پر ختم کروں گی، اور جب میں قید میں تھا تو ہماری ملاقات ایک دن بھی نہ ہوسکی، لیکن فاطمہ سے میرا تعلق روح کا ہے، یہ روز میرے خوابوں میں آتی تھی اور ہر دن مجھے جینے کی اُمید ملتی تھی۔

ابھی امتحان اور بھی ہیں:

دو دن قبل جہاں اسرائیلی فوج کی جانب سے مجد کو رہا کیا گیا تھا، وہیں گذشتہ روز اسرائیلی حکام نے اس شخص کو دوبارہ پکڑ کر لے گئی، جس پر فاطمہ اور ان کے بچے چیختے رہے، چلاتے رہے، فلسطینی عوام التجا کرتی رہی کہ مجد کو واپس نہ پکڑا جائے لیکنا سی اثناء میں خوب ہاتھا پائی ہوئی اور فاطمہ ایک مرتبہ پھر اپنے شوہر سے جُدا ہو گئیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ قسمت کب تک فاطمہ کے امتحان لے گی اور مجد ان سے دور رہیں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More