طوفان میں ایک بچے کی تصویر مِلی تو میں اسے۔۔ تصویر کا ایک ایسا عجیب واقعہ جس نے لوگوں کی آنکھیں نم کر دیں

ہماری ویب  |  Apr 01, 2021

سوشل میڈیا پر ہم بعض اوقات وائرل ہوتے ہوئے ایسے عجیب و غریب واقعات دیکھ رہے ہوتے ہیں جنہیں ذہن اور آنکھ مشکل سے ہی تسلیم کرتے ہیں۔ رونما ہونے والے ان انوکھے واقعات میں اس حد تک اتفاق ہوتا ہے کہ یہ کسی خواب کی سی کیفیت دیتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست جارجیا میں گزشتہ ہفتے زبردست آندھی اور طوفان آیا تھا جس نے بڑے پیمانے پر تباہی برپا کر دی تھی جس کے نتیجے میں سیکڑوں گھروں کو کافی حد تک نقصان پہنچا تھا۔

تاہم طوفان کے دوران ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔ طوفان تھمنے کے بعد جمعہ کے روز نیومن کے علاقے میں ایک خاتون جن کا نام ہولی کینر تھا، باہر نکلی ہوئی تھیں ان کی نگاہ ایک جگہ پڑے ہوئے کچرے پر ٹھہر گئی۔

کاٹھ کباڑ میں خاتون کو بچے کی ایک تصویر نظر آئی، تصویر پرانی تھی جسے دیکھ کر وہ اسے چھوڑ کر آگے نہ بڑھ سکیں، اور تصویر اٹھا کر اپنے پاس رکھ لی۔

خاتون نے مقامی میڈیا کو انٹرویو میں بتایا کہ یہ تصویر جیسے میرے ہی انتظار میں یہاں پڑی تھی، اس لیے میں اسے چھوڑ کر نہیں جا سکی، جب میں نے تصویر اٹھا کر دیکھی تو پتا چلا کہ یہ اپریل 1976 کی تھی اور بچے کا نام مارک ہارن تھا۔

ہولی کینر کا کہنا تھا کہ میں تصویر گھر لے آئی، لیکن سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اس کا کرنا کیا ہے، اس لیے میں نے اسے اپنے فیس بک پیج اور ایک کمیونٹی پیج پر پوسٹ کر دیا، دیکھتے ہی دیکھتے تصویر بڑے پیمانے پر لوگ شئیر کرنے لگے۔

خاتون کے بیان کے مطابق فیس بک کے ذریعے آخر کار ایک خاتون سامنے آ گئیں جن کا کہنا تھا کہ وہ اس بچے کی ماں ہیں۔ بچے کی ماں نے ہولی کینر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا میں اس تصویر کو دل و جان سے اپنے پاس رکھنا پسند کروں گی، میں نے یہ تصویر 44 برس قبل اپنے دیور اور دیورانی کو بھیجی تھی۔

ہولی کینر نے بتایا کہ وہ تب سے تصویر والے بچے مارک ہارن کی بیٹی سے رابطے میں ہیں، اور تصویر کی واپسی کے لیے منصوبہ بنا رہے ہیں، اور میں بے چینی سے اس فیملی سے ملاقات کا انتظار کر رہی ہوں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More