یہ بیماری ایک بچے سے دوسرے بچے میں پھیلتی ہے اور ۔۔ خسرہ کی علامات، وجوہات اور آسان علاج کے بارے میں جانیں

ہماری ویب  |  Apr 02, 2021

پاکستان سمیت دنیا بھر کے بچوں میں مختلف اقسام کی بیماریاں آئے روز حملہ آور ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے والدین اکثر پریشان دکھائی دیتے ہیں۔ انہیں میں سے ایک مرض خسرہ کا ہے جو عموماً 9 سے 10 سال کی عمر کے بچوں پر حملہ کرتا ہے۔ خسرہ کی بیماری سے بچے کی قوت مدافعت شدید متاثر ہوکر کمزور ہوجاتی ہے اور بچے کئی دنوں تک اس بیماری میں مبتلا رہتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق خسرہ کے پھیلاؤ کی شرح بڑوں کے مقابلے میں بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ یہ مرض ایک بچے سے دوسرے بچے میں بھی باآسانی منتقل ہوجاتا ہے۔

* خسرہ کی علامات کیا ہیں؟

موذی مرض خسرہ انفیکشن کی کئی علامات ہیں جیسے یہ بخار کے ساتھ شروع ہوتا ہے جو کہ دو سے تین دن تک رہتا ہے۔ اس سے کھانسی ، ناک اور آنکھوں سے پانی بہنا شروع ہوجاتا ہے اور پھر بخار بھی آپ کو جکڑ لیتا ہے۔ خسرہ سے آنکھوں میں انفیکشن بھی ہوجاتا ہے جسے ' پنک آئی' کہتے ہیں۔جسم پر سرخ دانے نمودار ہوتے ہیں اور پھر جسم کے دوسرے حصوں میں منتقل ہو جاتے ہیں۔ پھر یہ دانے بازوں، ٹانگوں، ہاتھوں اور پیروں تک پھیل جاتے ہیں۔پانچ دن کے بعد جس طرح سرح دانے بڑھے تھے اسی طرح کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

علاوہ ازیں خسرہ ہوجانے سے بھوک بھی ختم ہوجاتی ہے اور قبض کی شکایت رہتی ہے۔

* خسرہ کے شکار بچوں کو کونسی غذاء کھلانی چاہیے؟

خسرہ وائرس کے دوران بچوں کی دیکھ بھال کرنا بہت ضروری ہوتا ہے، خاص طور پر ان کی خوراک کا خیال رکھنا کہ ان کے لیے کیا کھانا ٹھیک ہہے اور کیا نہیں۔ طبی ماہرین خسرہ کے بچوں کو زیادہ سے زیادہ پانی اور صحت بخش مشروبات کا استعمال کرنے کو کہتے ہیں، جبکہ خسرہ کے مریضوں کو جَلد صحت یاب ہونے کے لیے پھلوں کے تازہ جوس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کروانا چاہیے۔

خسرہ کی بیماری سے متاثرہ بچوں اور بڑوں کو خشک میوہ جات جیسے منقیٰ یا انجیر کا استعمال لازمی کرنا چاہیے، ان دونوں کا استعمال گنتی کے حساب سے اعتدال میں رہتے ہوئے کریں۔

اگر آپ کا بچہ چھوٹا ہے اور روٹی نہیں کھا سکتا تو ایسے میں مونگ کی دال کی چاولوں کے ساتھ کھچڑی بنا کر کھلائیں۔

خسرہ انفیکشن کا علاج کیا ہے؟

طبی ماہرین کے مطابق یہ بیماری وائرس کی پیداوار ہے جس کا کوئی خاص علاج موجود نہیں ہے، خسرہ کے مریض گھروں میں ہی صحت یاب ہوتے ہیں جبکہ چند کیسز میں انہیں ہسپتال میں ایڈمٹ کروانا پڑتا ہے۔

طبی ماہرین کی جانب سے خسرہ کی ویکسین کو نہایت ضروری قرار دیا جاتا ہے۔

ڈاکٹرز خسرہ سے بچاؤ کے لیے والدین کو ویکسین لگوانے پر زور دیتے ہیں، اس بیماری سے بچنے کے لیے کے دو ٹیکے بچوں کو ضرور لگوائیں، خسرہ کا پہلا ٹیکہ ایک سال کی عمر اور دوسرا ٹیکہ اسکول بھیجنے سے قبل لگوائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More