ہوا دار جگہ میں کرونا پھیلتا ہے؟بڑی تحقیق منظر عام پر آگئی

ہماری ویب  |  Apr 07, 2021

دنیا بھر میں عوام کو کورونا وائرس سے بچانے کیلئے اب تک کئی تحقیقات کی گئی ہیں جیساکہ فیس ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلے کا خیالا رکھنا کرونا وبا کے پھیلاؤ روکنے میں نہایت معاون ثابت ہوا ہے، اب محققین نے نئی طبی تحقیق میں بڑا انکشاف کیا ہے۔ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ اگر کسی جگہ ہوا کی نکاسی کا بہتر نظام ہوتو وہاں کرونا کے پھیلنے کا امکان کم ہوجاتا ہے، یہ تحقیق سینٹرل فلوریڈا یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے طالبعلموں اور ایک استاد والے کلاس روم کا کمپیوٹر ماڈل تیار کیا اور وہاں ہوا کی آمدورفت اور بیماری کے پھیلاؤ کا ماڈل بناکر ہوا کے ذریعے وائرس کے پھیلنے کا تخمینہ لگایا، محققین نے ہوا کی مناسب نکاسی کے نظام اور ناقص نکاسی والے کلاس روم پر ان ماڈلز کا تجزیہ کیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ ہوا میں موجود ذرات سے بچنے کے لیے فیس ماسک کا استعمال مفید ہے، اسی طرح ہوا کی مناسب نکاسی والے کمرے میں کووڈ کا خطرہ چالیس سے پچاس فیصد تک کم ہوجاتا ہے کیونکہ ایسے کمروں میں ہوا کا بہاؤ مسلسل موجود رہتا ہے۔محققین نے تازہ ترین تحقیق کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے رہنمائی ملتی ہے کہ چاردیواری کے اندر طالبعلموں کا تحفظ کیسے یقینی بنایا جائے؟

انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ فیس ماسک کے ساتھ بیماری کے پھیلاؤ کی شرح میں کمی سماجی دوری بڑھنے سے مزید کم نہیں ہوتی، جس سے پتا چلتا ہے کہ فیس ماسک کا لازمی استعمال اسکولوں اور دیگر مقامات کتنا ضروری ہے؟ مزید کہا کہ وینٹی لیشن سسٹم اور فیس ماسک کا استعمال وائرس کے پھیلاؤ کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل فزکس آف فلوئیڈز میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More