یونیورسٹی آف لاہور کے طلبہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھی جس میں لڑکی نے سرِ عام جامعہ کے کینٹین میں کھڑے ہو کر لڑکے سے محبت کا اظہار کیا تھا، جس پر خوب تنقید بھی ہوئی تھی اور 3 دن کے بعد یہ خبر ٹوئٹر پر وائرل ہوئی تھی کہ لاہور یونیورسٹی کے جوڑے نے شادی کر لی ہے جس پر جامعہ کی انتظامیہ نے ان کو دوبارہ یونیورسٹی میں پڑھنے کی اجازت دے دی تھی۔
کل رات طالبِ علم شہریار نے اپنےا نسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک سٹوری شیئر کی جس میں لکھا کہ اگر کسی کو کوئی سوال کرنا ہے تو پوچھ سکتا ہے جس پر لوگوں نے مختلف قسم کے سوالات کئے، اور یہ سوال بھی کیا کہ کی آپ نے اور حدیقہ نے شادی کرلی ہے، جس کے جواب میں شہریار کا کہنا تھا کہ:
'' ہم نے ابھی شادی نہیں کی ہے، آپ کی دعائیں چاہیئے، ہم جلد ہی شادی کرلیں گے، اس کے بعد ایک اور سوال کیا گیا ہے آپ کی اور حدیقہ کی دوستی کو کتنا وقت گزرا جس پر انہوں نے کہا کہ تقریباً 6 ماہ ہی ہوئے ہیں۔ ایک اور سوال پوچھا گیا کہ جب آپ لوگوں نے شادی نہیں کی تو جامعہ میں پڑھنے کی اجازت کیسے ملی جس پر شہریار نے کہا کہ، اجازت کیسے نہ ملتی۔
حدیقہ میری محبت ہے اور یقیناً ہم شادی بھی کرلیں گے، مگر ابھی شادی نہ ہوئی، واقعے کے بعد گھر والوں نے کچھ نہ کچھ ضرور کہا مگر اتنا زیادہ نہ سنایا، میرے والد زمیندار ہیں، میں سرگودھا اور حدیقہ لاہور سے تعلق رکھتی ہیں، واقعے کے بعد شادی نہ کی مگر ارادہ کرلیا، جس پر جامعہ سے ہمارا رابطہ دوبارہ بحال ہوگیا۔ میں گھومنے پھرنے کا شوقین اور ٹک ٹاکر ہوں، مجھے اپنی دنیا میں خوشی سے رہنے دیا جائے۔''