خوبصورت ببنے کا شوق مہنگا پڑھ گیا چہرہ ہی بگڑ گیا ۔۔ پلاسٹک سرجری کیسے کی جاتی ہے؟ جانیں اس کے فائدے اور نقصانات جو آپ کو معلوم نہیں ہوں گے

ہماری ویب  |  Apr 09, 2021

دنیا بھر میں پلاسٹک سرجری کا رجحان تیزی سے بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ شوبز شخصیات کے ساتھ عام لوگوں کی بڑی تعداد بالخصوص خواتین مزید دلکش نظر آنے کے لیے اور زیادہ عمر نہ لگنے کی وجہ سے پلاسٹک سرجری کا سہارا لے رہی ہے۔

وہیں مانچسٹر کے 24 سالہ رہائشی لیوی ڈی مرفی نے خود کو انسٹاگرام فلٹر کے روپ میں ڈھالنے کے لئے مجموعی طور پر 6.4 ملین روپے خرچ کردئیے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک سال پہلے تک مرفی بالکل مختلف شخصیت کے حامل تھے اور ان کی اتنی سرجریز کروانے پر ان کے مداح زیادہ خوش نہیں ہیں اور ان کو ایک فم “دی پرج“ کے ماسک سے تشبیہ دے رہے ہیں۔ لیکن مرفی اپنی شکل سے کافی مطمئن ہیں۔ ٹائمز ناؤ کے مطابق مرفی کا کہنا ہے کہ وہ منفی تبصروں سے پریشان نہیں ہیں اور نہ ہی تنقید سے وہ اپنا دل چھوٹا کرتے ہیں۔

مرفی کہتے ہیں کہ “جب میں 19 سال کا تھا تو میں نے پہلی بار ہونٹوں کو بھرنے کے لئے انجیکشن لگوایا جو مجھے بہت اچھا لگا اور اس کے بعد میں بار بار انجیکشنز لگواتا رہا۔ اور جب میں 20 سال کا ہوا تو گال اور جبڑے بھرنے والا انجیکشن بھی لگوایا اور آنکھ کے نیچے بھی انجیکشن لگوائے لیکن ان کی وجہ سے میری ایک آنکھ کم ہوگی“

*پلاسٹک سرجری کسے کہتے ہیں؟

پلاسٹک سرجری کے لیے انسانی جسم کے کسی حصے کی بناوٹ یا فعل کو درست کرنے کے لیے ایک خاص طرح کا آپریشن کیا جا تا ہے، جسے پلاسٹک سرجری کہتے ہیں۔

در حقیقت پلاسٹک سرجری کاسمیٹک خامیوں کو دور کرنے کا ایک طریقہ ہے، لیکن پلاسٹک سرجری کے جہاں فائدے نظر آتے ہیں تو وہیں اس کے چند مہلک نقصانات بھی موجود ہیں جن پر سرجری کروانے سے پہلے غور کرنا انتہائی ضروری ہے۔ پلاسٹک سرجری دیگر سرجریز کی طرح طبی پیچیدگیوں کا خطرہ رکھتی ہے۔

اس حوالے سے چیئرمین ڈی او ایچ ایس کے ہیڈ آف پلاسٹک سرجری ڈاکٹر فیصل اخلاق علی خان ایک انٹرویو میں سرجری سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ پلاسٹک سرجری میں پانچ قسم کے مریضوں کا علاج ترجیحی بنیادوں پر کیا جاتا ہے، سب پہلے و ہ لوگ جو جھلس جاتے ہیں، دوسرے وہ جن کا کسی بھی حادثے میں ہاتھ یا پاؤں کٹ جاتا ہو۔

علاوہ ازیں تیسرے نمبر پر وہ بچے جن کے ہونٹ کٹے ہوتے ہیں یا تالو کٹے بچے جبکہ چوتھے وہ جو لوگ کسی حادثے یا منہ کے کینسر کے باعث ان کا متاثرہ عضو خراب ہوجائے۔ پانچویں اور آخری چیز کاسمیٹک سرجری ہے جو جسم کے اندرونی اور بیرونی حصوں میں کی جاتی ہے۔

ڈاکٹر فیصل اخلاق علی خان نے بتایا کہ اگر کسی حادثے میں ہاتھ یا ٹانگ کٹ جائے تو 6گھنٹے کے اندر اسے جوڑا جاسکتا ہے اور یہ کام ڈاؤ یونیورسٹی میڈیکل میں مفت کیا جاتا ہے۔

مجھے چار دن بھی کھانے پینے کو نہ ملے تو صبر کرلیتا ہوں۔۔۔ سڑکوں پر اذان دینے والے غریب بزرگ کی دکھ بھری کہانی

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More