گھٹنوں کی ہڈی نہیں ہوتی اور روتے ہیں تو آنسو نہیں آتے۔۔۔ پیدا ہونے والے بچوں کی 5 باتیں جو اس سے قبل آپ کو یقیناً نہیں معلوم ہوں گی

ہماری ویب  |  Apr 09, 2021

چھوٹے بچے کسے پسند نہیں ہوتے، بچہ جب ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے تب ہی سے والدین کو اس کی اِس دنیا میں آمد کی جلدی ہوتی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ بس بقیہ دن جلد از جلد گزریں تاکہ وہ اپنی جان کے ٹکڑے کو گود میں اٹھا سکیں۔

تاہم آج ہم آپ کے لیے یہ دلچسپ آرٹیکل لائے ہیں جس میں نوازئیدہ بچوں سے متعلق کچھ دلچسپ اور حیران کن باتیں بتائیں گے جو اس سے قبل یقیناً آپ کو نہیں معلوم ہوں گی۔

1) نوزائیدہ میں ایکنی اور پمپلز

بہت سے بچوں میں پیدا ہونے کے بعد چہرے پر ایکنی اور پمپلز نکل آتے ہیں جس کے باعث مائیں پریشان ہو جاتی ہیں۔ لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ دراصل بچوں کے ہارمونز میں اضافہ اور رد و بدل کے باعث ایسا ہوتا ہے۔ جو دنوں میں ٹھیک بھی ہو جاتا ہے۔

2) نمک کا ذائقہ نہیں آتا

نوزائیدہ بچے کبھی بھی نمک کا ذائقہ چکھنے کے بعد کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کرتے۔ آپ نے اکثر نوٹ کیا ہو گا کہ بچہ کو کچھ بھی اس کی روٹین سے ہٹ کر دیا جائے تو وہ ضرور کوئی نہ کوئی ردعمل ظاہر کرتا ہے لیکن نمک کا ذائقہ بچے کو نہیں آتا۔ ایسا 2 یا 6 ماہ تک ہی ممکن ہے۔

3) زیادہ روتے ہوئے بھی آنسو نہیں نکلتے

کیا آپ نے کبھی یہ نوٹ کیا ہے کہ چھوٹا پیدا ہونے والا بچہ چاہے جتنا مرضی رو لے، اس کی آنکھوں سے آنسو نہیں بہتے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ نوزائیدہ میں آنسو کی نالی فوراً نہیں بنتی، اسے بننے میں وقت لگتا ہے۔ آنکھوں سے آنسو آتے آتے تقریباً 2 ہفتوں سے 2 ماہ تک کا وقت لگ جاتا ہے۔

4) گھٹنوں کی ہڈی نہیں ہوتی

گھٹنے کی ہڈی جسے kneecaps کہا جاتا ہے، بچوں میں یہ نہیں ہوتی۔ دراصل بچوں کی ہڈیاں کافی ہلکی اور کمزور ہوتی ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہوتی ہیں لہٰذا بچوں میں پیدائش کے فوراً بعد گھٹنے کی ہڈی موجود نہیں ہوتی۔ یہ ہڈی پیدائش کے وقت مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔ اسی لیے بچے زیادہ تر بغیر ہڈیوں کے پیدا ہوتے ہیں۔

5) آنکھیں کھول کر سونا

کچھ بچے آنکھیں کھول کر بھی سوتے ہیں جو بالکل نارمل بات ہے۔ اکثر مائیں پریشان ہو جاتی ہیں لیکن اس میں پریشانی والی کوئی بات نہیں ہے۔

٭ اِس حوالے سے ہمیں اپنی قیمتی رائے سے ضرور آگاہ کریں، ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ کریں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More