پہلی شادی کے بعد میں دوسرے ملک چلی گئی، لیکن خوش نہیں تھی کیوں کہ۔۔ جانیے زارا نور عباس سے متعلق چند ایسی باتیں، جو آپ بھی نہیں جانتے ہوں گے

ہماری ویب  |  Sep 22, 2021

پاکستانی اداکار اگرچہ ٹی وی پر اداکاری کے جوہر دکھاتے نظر آتے ہیں، مگر یہی اداکار زندگی کے کئی اتار چڑھاؤ کو جھیل کر آئے ہیں۔ محنت، لگن اور ہمت نے انہیں آگے بڑھنے میں مدد کی ہے۔

ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو پاکستانی اداکارہ زارا نور عباس کے بارے میں کچھ ایسی معلومات فراہم کریں گے، جو ہو سکتا ہے آپ نے بھی پہلے نہیں سنی ہو۔

زارا نور عباس کا شمار پاکستان کی ان چند اداکاراؤں میں ہوتا ہے جو کہ اداکاری کے ساتھ ساتھ اپنے کردار کو بھی پوری طرح سمجھتی ہیں۔ زارا اس لیے بھی کافی مشہور ہیں کیونکہ وہ ایک اداکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے جونئیر آرٹسٹس اور مداحوں سے خوش اسلوبی سے ملتی ہیں۔

زارا نے مشہور پاکستانی ڈرامہ عہد وفاء میں جاندارا اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں، جبکہ وہ پاکستانی فلموں میں بھی کام کر چکی ہیں۔

زارا کہتی ہیں کہ چونکہ میرے والد کا بیک گراؤنڈ آرمی سے تھا تو ہمارے گھر کا ماحول بھی اسی طرح کا تھا۔ اداکاری کے حوالے سے والد تھوڑا مختلف سوچ رکھتے تھے۔ وہ کہتی ہیں کہ آپ جس ماحول میں رہتے ہو، وہ ماحول آپ پر اثر انداز ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ زارا کے والد بھی سخت اسی وجہ سے تھے کہ وہ فوجی افسر تھے۔ اور افسران کو نظم و ضبط کی پابندی ہی سکھائی جاتی ہے۔

اپنی زندگی کے بارے میں زارا بتاتی ہیں کہ میں نے ٹیچینگ کی، نرسنگ بھی کی، ٹیکنشن بھی بنی ہوں، فری لانس کاپی رائٹنگ بھی کی، میں دیگر کئی اور کام بھی کیے مگر مجھے سکون نہیں مل رہا تھا۔

والد سے متعلق سوال پر زارا کہتی ہیں کہ میں آج بھی اپنے والد کی ہر بات مانتی ہوں، انہیں میری اداکاری پر فخر ہے وہ کہتے ہیں کہ کاش میں نے تمہیں پہلے ہی اداکاری کی اجازت دے دی ہوتی۔ زارا اپنے والد سے بے حد پیار کرتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اداکاری کے میدان میں قدم بھی والد کی اجازت کے بعد ہی رکھا تھا۔

زارا کہتی ہیں کہ شادی سے پہلے تک تو میں اسکول اور کالج کی حد تک ہی اداکاری کرتی تھی، پھر جب شادی ہوئی تو والد نے کہا کہ اب اگر تمہارے شوہر نے اجازت دی، تو تم اداکاری کر سکتی ہو۔ میرے والد کی فکر بھی صحیح تھی وہ بھی میری بہتری کے لیے ہی سوچ رہے تھے۔ مگر اب وہ کہتے ہیں کہ سجل، ماہرہ سمیت شوبز کی ساری لڑکیاں میری بچیاں ہیں۔

جبکہ زارا کہتی ہیں کہ اسد کے گھر والے بھی کافی اچھے ہیں، وہ مجھے سمجھتے ہیں۔ زارا والدہ عاصمہ عباس سے متعلق کہتی ہیں کہ والدہ نے گھر کے کام ہمیشہ خود کیے ہیں، وہ جی حضوری والی ماں ہیں۔ انہوں نے ہر کام خود کیے تھے۔ امی کے 10 آپریشن ہوئے تھے، گردن کا آپریشن بھی ہوا تھا۔ لیکن جب والدہ ڈیپریشن میں چلی گئیں تو بابا کو احساس ہوا کہ میں کیا کر رہا ہوں؟ اگر میں سچ میں اہلیہ سے پیار کرتا ہوں تو مجھے اسے سمجھنا چاہیے۔

بشریٰ خالہ اور اسد چونکہ تاکہ کی آئے گی بارات میں ایک ساتھ کام کر چکے ہیں تو اسی لیے وہ مجھے سے ملاقات کر چکا تھا۔ اور پھر ہماری ملاقات کئی ماہ تک نہیں ہوئی تھی پھر ایک اسد نے مجھے ڈنر کی آفر کی، لیکن ہم امی کی صحت یابی کی خوشی میں سب گھریلو خواتین ملائیشیا گھومنے گئی تھیں۔ وہاں اسد نے مجھے کال پر کہا کہ آپ کب واپس آرہی ہیں تو میں نے کہا کہ آُ کا ڈنر کا پروگرام پوسٹپون نہیں ہوا؟

اسد نے کہا کہ میں دو دن بعد لاہور اپنی فیملی کو لے کر آ رہا ہوں، آپ کے گھر۔ اس بات پر زارا حیرت زدہ ہو گئیں کیونکہ انہوں نے اپنے گھر والوں کو اسد کے بارے میں نہیں بتایا تھا۔ اور پھر ویڈیو کال پر بشریٰ خالہ نے اسد کو بیٹا بنا کر رشتہ مانگا تھا۔ زارا کہتی ہیں کہ میری اور اسد کی شادی میں عاصم اظہر، یاسر حسین، بشریٰ خالہ اور سجل کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ ان سب نے بہت ساتھ دیا تھا۔

زارا کی پہلی شادی جس سے ہوئی تھی وہ شروعات میں تو زارا کے اداکاری کو اچھا سمجھ رہے تھے لیکن شادی کے بعد ہی شوہر نے زارا کو اداکاری سے منع کر دیا تھا جس پر زارا کو احساس ہوا کہ میں یہ نہیں ہوں جس طرح مجھے رکھا جا رہا ہے۔ وہ بیرون ملک سے پاکستان آ گئی جہاں انہوں نے کام شروع کر دیا اور پھرا ن کے پہلے پراجیکٹ کی کی خوشی کے موقع پر ہی پہلے شوہر نے انہیں طلاق دے دی تھی۔

زارا سجل علی، عاصم اظہر، یاسر حسین سے گہری دوستی رکھتی ہیں، لیکن وہ دیگر شوبز کے ستاروں سے بھی کافی خوش اسلوبی سے بات چیت کرتی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More