پٹھان فیملی میں ایک مرد جو خواتین کا علاج کرتا ہے ۔۔ پاکستان کے واحد مرد گائنا کالوجسٹ کی کہانی

ہماری ویب  |  Jan 18, 2022

گائناکالوجسٹ ایک عورت ہو تو علاج کروانے میں کوئی مزاحقہ نہیں ہے۔ لیکن اگر گائناکالوجسٹ ایک مرد ہو تو پاکستانی معاشرے میں کئی طرح کے سوالات جنم لیتے ہیں۔ لیکن ڈاکٹر کا کام مریضوں کی صحت کو اچھا کرنا اور انہیں شفا دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہے۔ ایسے ہی پاکستان کے واحد مرد گائناکالوجسٹ ڈاکٹر ذوالفقار ہیں۔ جن کا تعلق مردان سے ہے۔ وہ پٹھان فیملی سے ہیں۔ لیکن مرد ہو کر گائناکالوجسٹ ہیں۔ حال ہی میں بی بی سی اردو نے ان کا انٹرویو کیا اور ان سے بات کی۔ جس میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ذوالفقار کہتے ہیں کہ:
'' میرا نام ڈاکٹر ذوالفقار علی ہے اور میں ایک گائناکالوجسٹ ہوں۔ میری امی 28 سال بیمار رہیں، ان کی وجہ سے میں نے فیصلہ کیا تھا کہ میں ایک ایسا ڈاکٹر بنوں گا جو ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کا علاج کرسکوں۔ شروع میں تو گھر والے بتاتے ہی نہیں تھے کہ میں گائینی ہوں۔ جب میں ڈگری لینے کے لیے گیا تو بہت سارے اور بہت بڑے پروفیسر صاحبان اُٹھ کھڑے ہوئے تھے اور مجھے بہت داد دی۔ میرے والد صاحب نے اس بات کی بہت مخالفت کی تھی، وہ کسی کو بتاتے ہی نہیں تھے کہ میں گائنی میں ہوں۔ لیکن جب بھی آپ کوئی نیا، بڑا اور اچھا کام کرتے ہیں جو پہلے کبھی نہ کیا گیا ہو تو وہ کرلیں۔ وہ سب سے خوشی والا لمحہ ہوتا ہے۔ کیونکہ ہم پٹھان فیملی ہیں اور مردان سے ہمارا تعلق ہے اور ان کے لیے بہت عجیب بات تھی کہ مرد ہے وہ ایک خواتین کا صرف خواتین کا علاج کرنے والا مرد ڈاکٹر ہے ۔ اگر آپ کو گھر میں کسی بھی چیز کو تبدیل کرنا ہو تو اچھی خاصی بحث ہو جاتی ہے۔ لوگ مجھے کہتے تھے کہ یہ خواتین کا شعبہ ہے اور یہ کام آپ کا نہیں ہے۔ اس سے آپ کا کام نہیں ہوگا۔ ''
ڈاکٹر مذید کہتے ہیں کہ:'' اگر آپ کسی فیلڈ کے ماہر بندے ہیں تو آپ ہر جگہ سیٹ ہو جاتے ہیں ۔ مجھے ایک اچھا ڈاکٹر بننا تھا۔ میں نے سوچا کہ اگر میں اس فیلڈ میں سیٹ نہیں ہوا اور میں اس کا بندہ نہیں ہوں تو میں چھوڑ دوں گا۔ لیکن میری ماں نے میری حمایت کی تھی۔ انہوں نے مجھے کہا کہ مریضوں کو ایک اچھا ڈاکٹر چاہیے چاہے وہ مرد ہو یا عورت۔ اس لیے میں نے خود کو منوایا۔ آج میرے بہت سے مریض ہیں۔ خواتین آتی ہیں مجھ سے علاج کرواتی ہیں۔ ان کے خاوند بھی ساتھ آتے ہیں۔ مجھے اپنے کام میں کوئی تکلیف نہیں۔
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More