دنیا ترقی کرکے کہاں سے کہاں پہنچ گئی ، وہ چیزیں جن کا پہلے تصور بھی محال تھا۔ اب ہمیں عام روٹین میں نظر آتی ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی نے ترقی کے اس سفر کو تیز تر کردیا ہے۔ خاص کر چین اور جاپان جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور نئے نئے گیجٹس بنانے میں سب کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ فیس بک پر ایک ریل سامنے آئی جس میں ایک مسافر جہاز بوئنگ 737 میں سامان لوڈ کیا جارہا ہے اور اس کے لئے نئی ٹیکنالوجی اسنیک بیلٹ کا استعمال کیا جارہا ہے۔ جس کے ذریعے منٹوں میں درجنوں سوٹ کیس جہاز میں لوڈ کردئیے گئے۔
اس بیلٹ کے ذریعے ایک مشکل کام بہت آسانی سے کردیا گیا۔ یہ بیلٹ جہاز کے اندر تک پھیلا دی جاتی ہے اور اس کے زریعے سوٹ کیس خود بخود پھسلتے ہوئے جگہ تک پہنچ جاتے ہیں ۔ اس طرح کے گیجٹس کا استعمال وقت اور محںت دونوں کو بچاتا ہے۔ اسی طرح کی ایک وڈیو اور فیس بک پر نظر سے گزری جس میں غلط پارک کی گئی گاڑیوں کو ایک زبردست ریموٹ کنٹرول گیجٹ کے ذریعے ایک جگہ سے اٹھا کر دوسری جگہ رکھا جارہا ہے۔ جس سے نا ہی گاڑیوں کو کوئی نقسان پہنچتا ہے اورنا ہی غلط پارکنگ کی وجہ سے کوئی دوسرا پریشانی کا شکار ہوتا ہے، چائنا کی ٹریفک پولیس کے پاس یہ انتظام موجود ہے کہ اگر وہ کسی بھی جگہ غلط پارک کی ہوئی گاڑیاں دیکھیں تو ان کواٹھا کر کسی دوسری جگہ اس گیجٹ کے ذریعے پہنچا دیں ۔ ہمارے ہاں بھی اس ٹیکنالوجی کا استعمال بہت ضروری ہوگیا ہے۔ جس طرح غلط پارکنگ کا رواج ہے اور جس طرح ٹریفک پولیس گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں اٹھا کر لے جاتی ہے، اور لوگ مشکل اور پریشانی کا شکار ہوتے ہیں۔ اس قسم کی ٹیکنالوجی کے ذریعے لوگوں کا وقت اور پیسہ دونوں بچ سکتے ہیں۔