اللہ پاک کی دی ہوئی یہ صحت سب سے بڑی نعمت ہے، جب انسان صحت مند نہیں ہوتا تو اسے اس بات کا احساس ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آج ہم آپ کے سامنے ایک ایسی کہانی لیکر آئے ہیں جو آپ کے رونگٹے کھڑے کر دے گی۔ پاکستان کا ایک ایسا علاقہ ہے جہاں سب کے سب لوگ اندھے ہوجاتے ہیں۔
جی ہاں اس بستی کا نام بلہا ہے جو پنجاب کے علاقے بھکر میں موجود ہے۔ یہاں آ کر سب سائنس اور میڈیکل علاج فیل ہو چکا ہے۔ ہوتا کچھ یوں ہے کہ اس بستی میں پیدا ہونے والا ہر بچے کی 6 سال بعد آنکھوں کی روشنی کم ہونے لگ جاتی ہے۔
لیکن اسے قدرت کا نظام سمجھ کر یہ لوگ زندگی گزارتے رہتے ہیں مگر پھر جیسے ہی یہ 20 سال کی عمر کو پہنچتے ہیں تو مکمل نظر آنا بند ہوجاتا ہے۔
علاہ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہ بیماری ہر مرد و عورت میں پائی جاتی ہے جس کا کوئی علاج نہیں بس بے بسی میں زندگی گزار رہے ہیں۔ کہیں جانا آنا ہو تو لکڑی کے سہارے یا پھر چھوٹے بچوں کا ہاتھ پکڑ کر اپنا سفر کرتے ہیں اور یوں ہی کام پر بھی جاتے ہیں ۔ علاقے کے ایک صابر نامی شخص کا کہنا تھا کہ زندگی مشکل تو ہے۔
پر زندگی گزارنے کیلئے ہمیں پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے تو آنکھیں نہ ہونے کے باوجود بھی ہم اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتے ہیں، مزدوری مل ہی جاتی ہے کچھ۔
آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ بزرگوں کی اب حکومت سے یہ درخواست ہے کہ اب ہماری آنکھوں کی بینائی تو واپس نہیں آ سکتی مگر کچھ ایسا انتظام کر دیجئے کہ زندگی کا سفر آسانی سے گزر سکے۔