دونوں بچے چھین لیے، طلاق دے دی گھر والے بھی چھوڑ گئے ۔۔ دعوت تبلیغ سے واپس حادثے میں وفات پانے والی خاتون، جس نے اسلام کی خاطر سب کچھ چھوڑ دیا

ہماری ویب  |  Nov 30, 2022

سوشل میڈیا پر بہت سی معلومات اور دلچسپ کہانیاں موجود ہیں، جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی خاتون کی کہانی کافی وائرل ہے، جس میںان کی زندگی میں آنے والی تبدیلی نے سب کو حیران تو کیا ہی ساتھ ہی سب کو جذباتی بھی کر دیا ہے۔

امریکہ سے تعلق رکھنے والی آمنہ آسلمی نے اُس وقت سب کی توجہ حاصل کی جب ان کے اسلامی بیان کی ویڈیو سب کے دلوں کو چھو گئی، ساتھ آمنہ کی دردناک کہانی نے سب کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

آمنہ کا تعلق ایک عیسائی مذہبی گھرانے سے تھا، جبکہ ان کے گھر والے اسلام کو منفی طور پر دیکھا کرتے تھے، لیکن ایک قدم نے ان کی اور گھر والوں کی زندگی بدل کر رکھ دی تھی۔

دراصل ہوا کچھ یوں کہ آمنہ ایلمنٹری اسکول کی طالبہ تھیں جبکہ جامعہ میں تعلیم کے دنوں میں بھی وہ اپنی زندگی ایک عام امریکی سوچ والی لڑکی کی طرح گزار رہی تھیں، لیکن تبدیلی اُس وقت شروع ہوتی ہے جب آمنہ کا نام غلطی سے ایک تھیٹر پراجیکٹ میں ڈال دیا گیا تھا۔

آمنہ نے اگرچہ نام اس پراجیکٹ میں دیکھ کر اسے ہٹوانے کے لیے رضامندی ظاہر کی مگر ڈیڈ لائن بھی گزر گئی اور کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ جس کے بعد اپنے مارکس کی خاطر انہیں اس پراجیکٹ میں حصہ لینا پڑا۔

1975 کا وقت تھا جب آمنہ نے اس پراجیکٹ میں حصہ لیا مگر حیران رہ گئیں کیونکہ اکثریت ان میں عرب سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کی تھی۔ تاہم آمنہ کو خیال آیا کہ عین ممکن ہے کہ خدا نے انہیں ان مسلمانوں کو اپنی طرف بلانے کے لیے ہی مجھے بھیجا ہو۔

اور پھر اسی اثناء میں سب سے پہلے مسلمانوں کو اپنے مذہب کی طرف لانے کے لیے آمنہ کو قرآن اور اسلام کی کمزوریوں کو بتانا تھا، اسی لیے اُس نے 2 سال کے عرصے میں قرآن کو پڑھنا شروع کیا، لیکن اسی دوران شوہر نے محسوس کیا کہ آمنہ بجائے مسلمانوں کو اپنے مذہب کی طرف لاتی وہ خود اسلام کی طرف متوجہ ہو رہی تھی۔

آمنہ اسلام اس حد تک متاثر ہوئی کہ اسے بجائے کوئی کمزوری ملے وہ خود مسلمان بن گئی۔ اسلام قبول کرنے پر آمنہ کے قریبی رشتہ دار نے ان کی ان لینے کا منصوبہ بھی بنایا جو ناکام رہا۔ اسی طرح رشتہ دار نے آمنہ کے حوصلے اور پختہ ارادے کی وجہ سے اسے پاگل خانے میں داخل کرانے کی کوشش کی تھی۔

شوہر نے طلاق دے دی، دو بچوں کی ماں بننے والی آمنہ کو بچوں سے بھی نہیں ملنے دیا گیا، یہاں تک کہ والدہ نے بچوں کی کسٹڈی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تاہم عدالت نےھ یہ اعتراض لگا کر کسٹڈی سے انکار کر دیا کہ آپ کا مذہبی نظریہ بچوں کی پرورش کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے، لیکن آمنہ نے ہمت نہیں ہاری اور اسلام کی خاطر ہر قربانی کو قبول کر لیا۔

آمنہ کہتی تھیں کہ اس دنیا میں میرے لیے کوئی چیز بھی اہمیت نہیں رکھتی ہے، سوائے اسلام کے۔ اسلام، اللہ اور مسلمانوں کے لیے میں دنیا کی ہر چیز چھوڑنے کو تیار ہوں۔ آنکھوں میں ایک ایسا احساس جو سب کو بہت کچھ بتا دیتا ہے، لبوں پر یقینی الفاظ اور چہرے پر جذبہ بتا رہا تھا کہ آمنہ اب رکنے والی نہیں ہے۔

ظاہر ہے ایک ماں جس کی کمزوری اس کے بچے ہوتے ہیں، اگر ماں انہیں بھی اپنے مقصد کے لیے چھوڑ دے تو پھر اسے روکنا مشکل ہو جاتا ہے، ایسا ہی کچھ آمنہ کے ساتھ ہوا ہے۔

2010 میں آمنہ کا ایک کار حادثے میں انتقال ہو گیا تھا، آمنہ دعوت تبلیغ سے فارغ ہو کر واپس گھر آ رہی تھیں کہ ان کی کار کو حادثہ پیش آیا جس کے باعث ان کی جان چلی گئی۔

آمنہ سے متاثر ہو کر نہ صرف کئی افراد نے اسلام قبول کیا بلکہ ان کے گھر کے افراد نے بھی اسلام قبول کیا تھا۔ آمنہ نے حجاب سے متعلق بھی بتایا کہ کوئی غیر مسلم نہیں جانتا ہے کہ حجاب کیا بتاتا ہے؟

حجاب دراصل بتاتا ہے کہ حجاب پہننے والے خاتون باہمت، بہادر اور حوصلہ مند ہوتی ہے، ایسی خواتین کسی سے جھوٹ نہیں بولتی ہیں اور ان پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More