وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور دھماکے کے شہدا کے لیے 20 لاکھ اورزخمیوں کے لیے 5 لاکھ روپے امداد کا اعلان کردیا۔
پشاور میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت پشاور ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے پراکٹھے ہونے کی ضرورت ہے، تمام اسٹیک ہولڈرزاختلافات بھلا کرایک ساتھ مل بیٹھیں،ہم سب متحد ہوئے تو دہشت گردی پر مکمل قابو پالیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ سانحے پر بے جا الزام تراشی اور ناروا تنقید قابل مذمت ہے۔ پشاور دھماکے کے حقائق کو تسلیم کرتے ہیں، واقعے پر پوری قوم اشکبار ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گرد مسجد تک کیسے پہنچا، اس کی تحقیقات ہوں گی،وقت کی ضرورت ہے کہ وفاق اور صوبے ملکر اس کی اونر شپ لیں،دہشت گردی کے واقعے کے بعد ہربار طعنہ ملتاہے کہ وفاق ساتھ نہیں دے رہا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کو گزشتہ دس سال کے دوران این ایف سی ایوارڈ کے تحت سالانہ چار سو سترہ ارب روپے دیئے گئے،اتنی بڑی رقم سے خیبرپختونخوا کے عوام کی بڑی خدمت ہوسکتی تھی، پتہ نہیں وہ پیسے کہاں گئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب نے سی ٹی ڈی بنائی، فرانزک لیب بنائی، خبیرپختونخوا بھی چار سو سترہ ارب روپے سے فرانزک لیب بناسکتا تھا، سیف سٹی کا پراجیکٹ شروع کرسکتا تھا اور سی ٹی ڈی کی عمارت بناسکتے تھے، چار سو سترہ ارب کے ایک چوتھائی حصہ بھی خرچ ہوتا تو صوبے میں آج امن ہوتا۔