چینی صدر پر واضح کر دیا کہ ہم مقابلہ چاہتے ہیں تنازع نہیں، امریکی صدر

ہم نیوز  |  Feb 08, 2023

امریکی صدر جوبائیڈن نے چین کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے اگر امریکی خود مختاری خطرے میں ڈالی تو بھرپور جواب دیں گے۔ چینی صدر پر واضح کر دیا ہے کہ ہم مقابلہ چاہتے ہیں، تنازع نہیں۔

امریکی صدرجوبائیڈن نے  اپنے دوسرے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہا کہ ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز مل کر امریکہ کو بحرانوں سے نکالیں گے، 40 سال میں سب سے زیادہ نوکریوں کے مواقع پیدا کیے، بیروزگاری کی شرح 3.4 ہوگئی ہے جو تاریخ کی کم تریں سطح ہے۔

امریکی مصنوعات ایکسپورٹ کر رہے ہیں اور نوکریوں کے مواقع پیدا کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے مہنگائی کا مسئلہ عالمی ہے، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے توانائی اور خوراک کے مسائل بھی پیدا ہوئے لیکن امریکہ میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے۔

صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ پیوٹن کی جارحیت امریکا اور دنیا کے لیے امتحان ہے، جب تک جنگ جاری ہے امریکا یوکرین کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

امریکی صدر نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک سے بہتر پوزیشن میں ہیں لیکن ابھی بہت کچھ کرنا ہے، امریکہ میں گزشتہ 6 ماہ میں مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے، امریکہ میں گیس کی قیمتو ں میں 1.50 ڈالر فی گیلن کمی ہوئی، امریکہ میں لوگوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے، گزشتہ2سال میں ایک کروڑ امریکیوں نے کاروبار شروع کیے جوریکارڈ ہے۔

اقتدار میں آنے سے پہلے شور تھا کہ چین کی قوت بڑھ رہی ہے اور امریکہ کمزور ہو رہا ہے، اب امریکہ دنیا میں نیچے نہیں جا رہا ہے، صدرشی پر واضح کر دیا کہ ہم مقابلہ چاہتے ہیں، تنازع نہیں، صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں پرسرمایہ کاری مستقبل کی ضمانت ہے، چین صنعتی عمل میں تخلیقی کاموں میں غالب آنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو نمبرون بنانے کیلئے انفراسٹرکچر مضبوط بنانا ہوگا، امریکہ انفراسٹرکچر میں پہلے نمبر پرتھا، پھر13ویں پر آگیا، 20ہزارمنصوبوں کیلئے فنڈز جاری کیے ہیں، منصوبوں میں ہائی ویز، پلوں، پٹڑیوں، سرنگوں، زمینی اور فضائی اڈوں کی تعمیر شامل ہے، امریکہ میں صاف پانی، تیزترین انٹرنیٹ کی سہولت کیلئے فنڈزجاری کیے ہیں، گھروں اور اسکولوں میں پینے کے صاف پانی کیلئے پائپ تبدیل کرا رہے ہیں، اور استحکام کو یقینی بنانے، جارحیت کو روکنے کیلئے فوج کو جدید کررہے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More