انٹرمیڈیٹ حصہ اول (فریش) اور حصہ اول (Repeaters) کے امتحانی فارم جمع کروانے کی نئی تاریخوں کا اعلان

ہماری ویب  |  Apr 13, 2023

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کی ہدایت پر سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے انٹرمیڈیٹ حصہ اول (فریش) اور حصہ اول (Repeaters) کے سائنس، کامرس، آرٹس، ہوم اکنامکس گروپس اور میڈیکل ٹیکنالوجی کے سالانہ امتحانات برائے 2023ء میں شریک ہونے کے اہل امیدواروں کیلئے بروز پیر 17 اپریل 2023ء سے امتحانی فارم جمع کروانے کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری تعلیمی اداروں کے انٹرمیڈیٹ حصہ اول (فریش) کے سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، کامرس، آرٹس اور ہوم اکنامکس گروپس کے سالانہ امتحانات برائے 2023ء میں شریک ہونے کے اہل امیدوار اپنے امتحانی فارم بروز پیر 17اپریل سے بروز ہفتہ 6 مئی 2023ء تک اپنے تعلیمی اداروں میں جمع کرواسکتے ہیں۔ کالجز اور ہائر سیکنڈری اسکول تمام امتحانی فارم بروز پیر 8مئی 2023ء کو اپنے نمائندوں کے ذریعہ بورڈ آفس کے اکاؤنٹس سیکشن میں جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔رواں سال 2023ء میں بھی وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پرتمام سرکاری کالجز اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کے ان طلباء کی فیس معاف کردی گئی ہے جو پہلی دفعہ انٹرمیڈیٹ حصہ اول کے امتحانات میں شرکت کررہے ہیں، لہٰذا سرکاری تعلیمی اداروں کے طلباء بغیر کسی فیس کے امتحانی فارمز جمع کرواسکتے ہیں۔

نجی تعلیمی اداروں کے انٹرمیڈیٹ حصہ اول (فریش) کے درج بالا گروپس کے امیدوار اپنے امتحانی فارم ایک ہزار روپے لیٹ فیس کے ساتھ بروز پیر 17اپریل سے بروز جمعرات 4 مئی 2023ء تک اپنے کالجوں میں جمع کرواسکتے ہیں جبکہ کالجز امتحانی فارمز اور فیسوں کا پے آرڈر بروز پیر 8مئی 2023ء کو بورڈ آفس کے اکاؤنٹس سیکشن میں جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔

سرکاری تعلیمی اداروں کے ایسے امیدوار جو انٹرمیڈیٹ حصہ اول کے دوبارہ امتحانات دینا چاہتے ہیں وہ اپنے امتحانی فارم ایک ہزار روپے لیٹ فیس کے ساتھ بروز پیر 17 اپریل سے بروز جمعرات 4 مئی 2023ء تک اپنے تعلیمی اداروں میں جمع کرواسکتے ہیں جبکہ کالجز امتحانی فارمز اور فیسوں کا پے آرڈر بروز پیر 8مئی 2023ء کو بورڈ آفس کے اکاؤنٹس سیکشن میں جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔

سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو جمع کروائے جانے والے امتحانی فارمز کی مکمل فہرست بھی تعلیمی اداروں کے سربراہ کے دستخط کے ساتھ جمع کروانا ہوں گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More