آج ہم بات کریں گے فٹ کی تاریخ کے بدترین حادثے کی، جس میں 97 لوگوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔
میچ کن 2 ٹیموں کے درمیان تھا؟
یہ "ایف اے کپ" کا ایک سیمی فائنل میچ تھا، جو لیورپول اور ناٹنگھم فاریسٹ کے درمیان انگلینڈ کے ایک شہر شیفیلڈ کے ہلزبرو اسٹیڈیم میں شیڈول تھا۔
انگلش فٹ بال کی تاریخ کی بدترین تباہی:
یہ میچ 15 اپریل 1989 کو لیورپول اور ناٹنگھم فاریسٹ کے درمیان ایک غیر جانبدار مقام ہلزبرو میں شیڈول تھا۔ جس میں فٹ بال کے شائقین کو کچلنے کے نتیجے میں 97 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ اس سانحہ کی بڑی وجہ پولیس کی غلطیوں کو قرار دیا گیا تھا۔
لیورپول کے 97 شائقین اور پولیس کا الزام:
15 اپریل 1989 کو ناٹنگھم فاریسٹ کے خلاف ایف اے کپ کے سیمی فائنل میں رونما ہونے والے واقعہ میں 97 بچے، خواتین اور مرد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ متاثرین میں سے ایک کی موت 1993 میں اس وقت ہوئی جب اسے لائف سپورٹ سے ہٹایا گیا، اور دوسرا دماغی نقصان کے ساتھ 2021 میں چل بسا۔ اس کے علاوہ 760 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ تباہی کے فوراً بعد، پولیس نے واقعے کا الزام لیورپول کے شائقین پر عائد کیا، جن پر انہوں نے الزام لگایا کہ وہ نشے میں بے ترتیب تھے۔
حادثے کے فورا بعد لیور پول اور ناٹنگھم فاریسٹ کے درمیان میچ شروع ہونے کے پانچ منٹ بعد روک دیا گیا تھا۔ دریں اثنا، پولیس بھیڑ کی وجہ سے اس جگہ پر فوری ہنگامی اقدامات کرنے میں ناکام رہی۔
انتظامیہ کی غفلت:
تجزیہ کاروں کی توقعات کے باوجود کہ ایک بڑی تعداد میں تقریباً 53,000 شائقین اس میچ میں شرکت کریں گے، ایف اے نے اس میچ کی میزبانی کے لیے ہلزبرو اسٹیڈیم کا انتخاب کیا، جس میں صرف 35,000 تماشائیوں کی گنجائش تھی۔ ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لیے دونوں ٹیموں کے شائقین کو اسٹیڈیم کے مختلف اطراف سے داخل ہونے کی ہدایت کی گئی۔
اس کے علاوہ، لیورپول کے شائقین جن کے پاس گیلری کے مستقل ٹکٹ تھے ان کو تنگ راستے اور گیٹ سے گزرنے سے پہلے ایک موڑ سے گزرنا تھا۔ میچ شروع ہونے سے 30 منٹ پہلے، ان میں سے آدھے سے زیادہ شائقین اب بھی باہر پھنسے ہوئے تھے۔ داخلی دروازوں پر ہجوم کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ساؤتھ یارک شائر کے چیف کانسٹیبل ڈیوڈ ڈکن فیلڈ، جو فٹ بال میچوں کے دوران شائقین سے نمٹنے میں ناتجربہ کار تھے، انہوں نے ایگزٹ گیٹ کھولنے کی اجازت دی۔ گیٹ کھلنے پر کم از کم 2 ہزار شائقین نے بیک وقت اس گیٹ سے گزرنے اور اسٹیڈیم کی مرکزی سرنگ کی طرف اپنا راستہ بنانے کی کوشش کی۔
اس کے نتیجے میں ایک مہلک بھگدڑ مچ گئی جس میں 97 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوئے، بہت سے متاثرین دھاتی باڑ سے، کچلنے میں روندا یا دم گھٹنے سے ہلاک ہو گئے۔ یہ انگلش فٹ بال کی تاریخ کی بدترین آفات میں سے ایک ہے۔