یوٹیوبر رنویر الہٰ بادیا کے چینلز ہیک: کیا برسوں کی محنت، ویڈیوز اور لاکھوں سبسکرائبرز کی واپسی ممکن ہے؟

بی بی سی اردو  |  Sep 27, 2024

اگر آپ کو اچانک ایک روز یہ پتا چلے کہ آپ کی برسوں کی محنت اور ذرائع آمدن آپ سے چھین لیے گئے ہیں تو یقیناً یہ آپ کے لیے کافی پریشان کُن ہو گا۔

ایسا ہی کچھ گذشتہ دنوں انڈیا کے معروف یوٹیوبر رنویر الہٰ بادیا کے ساتھ ہوا جن کے دو یوٹیوب چینلز ایک سائبر حملے کی زد میں آ کر ہیک ہو گئے۔ اُن کی درجنوں انٹرویوز اور پوڈ کاسٹس پر مبنی ویڈیوز ان چینلز سے حذف کر دی گئیں اور چینلز کے نام بھی بدل دیے گئے۔ رنویر پاکستان میں بھی معروف ہیں اور صارفین ان کی ویڈیوز پسند کرتے ہیں۔

گذشتہ روز خود رنویر نے اِس کی تصدیق کرتے ہوئے انسٹاگرام پر اپنے فینز سے پوچھا کہ ’کیا یہ میرے یوٹیوب کیریئر کا خاتمہ ہے؟‘

اُن کے ساتھی اور کمپنی کے شریک بانی وراج شتھ نے کہا کہ ’افسوس ہے کہ کچھ لوگوں کو چینل کا ہیک ہونا ایک پی آر سٹنٹ لگ رہا ہے کیونکہ ہم مضطرب نہیں۔۔۔ ہم اس لیے گھبرا نہیں رہے کیونکہ ہمیں یوٹیوب کی ٹیم پر بھروسہ ہے۔‘

اگرچہ رنویر کے چینلز اب بحال ہوچکے ہیں مگر حالیہ عرصے کے دوران کئی یوٹیوبرز اپنے چینلز کے عارضی طور پر ہیک ہو جانے کی اطلاع دے چکے ہیں۔

اس کی ایک مثال پاکستانی یوٹیوبر اقرا کنول (سسٹرولوجی) ہیں جنھوں نے یکم جنوری 2024 کو ایک ویڈیو میں بتایا تھا کہ کیسے ان کا لاکھوں سبسکرائبرز والا چینل بھی ہیک ہو گیا تھا۔

’یہ صفحہ اب دستیاب نہیں‘

جب گذشتہ دنوں رنویر الہٰ آبادیہ کے دونوں چینلز ہیک ہوئے تو ہیکرز نے اُن کے چینلز کے نام بدل کر ’ایلون ٹرمپ ٹیسلا لائیو 2024‘ اور ’ٹیسلا ایونٹ ٹرمپ 2024‘ رکھ دیے تھے۔ جبکہ اِن چینلز پر امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیسلا کمپنی کے بانی ایلون مسک کی لائیو سٹریمز کی پرانی ویڈیوز اپ لوڈ کر دی گئی تھیں۔

ابتدائی طور پر یہ چینلز یوٹیوب سے غائب ہو گئے تھے اور جب انھیں سرچ کیا جا رہا تھا تو یوٹیوب کی طرف سے ایک پیغام میں بتایا جاتا تھا کہ ان چینلز کو کمپنی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی بنیاد پر حذف کیا گیا ہے۔

اسی طرح ایک اور پیغام میں لکھا آتا تھا کہ ’یہ صفحہ دستیاب نہیں۔ ہم اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ کسی اور چیز کو سرچ کرنے کی کوشش کریں۔‘

مگر اس ساری صورتحال کے دوران رنویر نے زیادہ پریشانی ظاہر نہیں کی۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں انھوں نے آنکھوں پر ماسک چڑھا کر پوچھا کہ ’کیا یہ میرے یوٹیوب کیریئر کا خاتمہ ہے؟‘

اس پر بہت سے لوگوں نے یہ اعتراض بھی کیا کہ آخر یوٹیوب چینل ہیک ہونے پر وہ پریشان نظر کیوں نہیں آ رہے۔ تاہم رنویر نے انسٹاگرام پر اس کا کچھ یوں جواب دیا: ’یہ کوئی مذاق، پی آر نہیں۔ ہم آئندہ اقدام پر کام کر رہے ہیں۔‘

خواتین کے ساتھ رات گزارنے اور انھیں ’حاملہ‘ کرنے کی نوکری: سینکڑوں مرد پیسے اور سیکس کے لالچ میں آ کر کیسے لُٹے؟برطانیہ میں پُرتشدد مظاہروں کو ’فیک نیوز‘ کے ذریعے ہوا دینے کے الزام میں گرفتار پاکستانی شہری کو رہا کرنے کا حکمرشمیکا مندانا کی وائرل ویڈیو: ڈیپ فیک کیا ہے اور اس کی شناخت کیسے کی جا سکتی ہے؟آن لائن کمائی اور سرمایہ کاری کا جھانسہ: پڑھے لکھے پاکستانی نوجوان فراڈ کا شکار کیسے ہو رہے ہیں؟

حال ہی میں دیگر یوٹیوبرز بھی اپنے چینلز کے ہیک ہونے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔ جیسے یکم جنوری 2024 کو اپ لوڈ کی گئی ایک ویڈیو میں اقرا کنول نے کہا تھا کہ ’ہم متحدہ عرب امارات میں انجوائے کر رہے تھے کہ اچانک ہمیں بتایا گیا کہ آپ کا چینل سسٹرولوجی ہیک ہو گیا ہے۔۔۔ میں اُس وقت کو بھلا نہیں سکتی۔ اس چینل کو بنے چھ سال ہو گئے تھے۔‘

ان کا 40 لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز والا چینل یوں ان کی نظروں سے غائب ہو جانے پر انھیں لگا کہ ’سب ختم ہو گیا ہے اور ساری محنت پر پانی پھر گیا ہے۔‘

اپنا اکاؤنٹ بحال کرنے کے بعد انھیں پتا چلا کہ ان کی ویڈیوز ’ڈیلیٹ نہیں ہوئی تھیں بلکہ پرائیویٹ کر دی گئی تھیں۔‘

دریں اثنا گذشتہ ہفتے انڈیا کی سپریم کورٹ کا یوٹیوب چینل بھی ہیک کیا گیا تھا اور اس پر عدالتی سماعتوں کی ویڈیوز ہٹا کر کرپٹو کرنسی سے متعلق ویڈیو اپ لوڈ کر دی گئیں تھیں۔ مگر جلد ہی اس اکاؤنٹ کو بھی بحال کر لیا گیا تھا۔

ہیک شدہ یوٹیوب اکاؤنٹ کیسے بحال کیا جاتا ہے؟

رنویر الہٰ آبادیہ اور اقرا کنول دونوں ہی اپنے یوٹیوب اکاؤنٹس بحال کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور اُن کی حذف شدہ ویڈیوز بھی واپس آ چکی ہیں۔ مگر یہ کیسے ممکن ہوا؟

دراصل ہر یوٹیوب چینل کم از کم ایک جی میل اکاؤنٹ کے ساتھ منسلک ہوتا ہے اور چینل ہیک ہونے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جی میل یعنی گوگل اکاؤنٹ ہیک ہوا ہے۔

یوٹیوب کے مطابق اگر اچانک کسی دن آپ کے چینل کا نام یا دیگر سیٹنگز تبدیل ہو جائیں یا ایسی ویڈیوز نظر آنے لگیں جو آپ نے اپ لوڈ نہیں کیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا گوگل اکاؤنٹ ’ہیک، ہائی جیک یا کمپرومائز ہو گیا ہے۔‘

یوٹیوب کا کہنا ہے کہ اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے فشنگ ای میل، جس میں کسی مخصوص آفر کا جھانسہ دے کر صارف کی معلومات بٹور لی جاتی ہے۔ ’اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ رکھنے کے لیے کبھی بھی دوسروں سے اپنا ای میل ایڈریس اور پاس ورڈ شیئر نہ کریں۔ ایسی فائل یا سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ نہ کریں جس کے سورس پر آپ کو اعتماد نہ ہو۔‘

ہیک شدہ یوٹیوب چینل کو بحال کرنے کے لیے پہلے صارف کو گوگل اکاؤنٹ تک دوبارہ رسائی حاصل کرنا ہوتی ہے۔ اس کے بعد اپنے یوٹیوب چینل پر کی گئی ان چاہی تبدیلیاں ختم کرنی ہوتی ہیں تاکہ یوٹیوب کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی یا کاپی رائٹ سٹرائیک سے بچا جا سکے۔

آخری قدم یہ ہے کہ اپنے گوگل اکاؤنٹ کو دوبارہ ہیک کیے جانے سے روکا جائے اور اکاؤنٹ کی سکیورٹی بہتر بنائی جائے۔

رشمیکا مندانا کی وائرل ویڈیو: ڈیپ فیک کیا ہے اور اس کی شناخت کیسے کی جا سکتی ہے؟آن لائن کمائی اور سرمایہ کاری کا جھانسہ: پڑھے لکھے پاکستانی نوجوان فراڈ کا شکار کیسے ہو رہے ہیں؟برطانیہ میں پُرتشدد مظاہروں کو ’فیک نیوز‘ کے ذریعے ہوا دینے کے الزام میں گرفتار پاکستانی شہری کو رہا کرنے کا حکمخواتین کے ساتھ رات گزارنے اور انھیں ’حاملہ‘ کرنے کی نوکری: سینکڑوں مرد پیسے اور سیکس کے لالچ میں آ کر کیسے لُٹے؟’کوریئر آپ کا پارسل ڈیلیور کرنے میں ناکام ہو گیا‘: وہ مشکوک پیغام جو آپ کے بینک اکاؤنٹ کو خالی کروا سکتا ہےڈیپ فیک پورنوگرافی: ’ میرا چہرہ پورن ویڈیو پر لگایا گیا تھا‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More