خیبرپختونخوا، دل کے مریضوں کیلئے بغیر سینہ کھولے ایک اور کامیاب سرجری متعارف

ہم نیوز  |  Sep 27, 2024

خیبرپختونخوا میں دل کے لیک والو میں مبتلا عمر رسیدہ مریضوں کے لیے بغیر سینہ کھولے ایک اور کامیاب سرجری متعارف، پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے ٹاوی کے بعد مائٹرل کلپ سرجری صوبے میں پہلی بارمتعارف کرا دی۔

خیبر پختونخوا کے واحد امراض قلب کے ادارے پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا مختلف انٹرنینل طرقیہ علاج اور مریضوں کی آسانی کے لیے اقدامات کا سفر جاری ہے۔

پی آئی سی بغیر سینہ چاک کیے ہوئے دل کے ایک اور بڑی والو کی سرجری ممکن بنا دی ۔پی آئی سی ڈاکٹرز کی ٹیم نے دل کے لیک والو کا علاج بغیر سینہ کھولے سرجری کے متعارف کرا دیا۔سرجری کرنے والے پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر علی رضا نے کہا کہ مائٹرل کلپنگ طریقہ دل کے والو میں خون کی لیکج کو روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

راولپنڈی میں روزانہ ڈینگی کے درجنوں کیسز رپورٹ ہونے لگے

مائٹرل کلپ سرجری کے دوران لیک والو میں کلپ لگا کر مریض کے دل کی حالت کو فعال کیا جاتا ہے،ڈاکٹر علی رضا نے مزید کہا کہ اب تک پورے پاکستان میں اس نوعیت کے صرف 5 کیسز کیے جا چکے ہیں تاہم خیبر پختونخوا میں پہلی دفعہ بغیر اوپن ہارٹ سرجری کے مائٹرل کلپ سرجری کی جا رہی ہے۔

سرجری میں پی آئی سی ٹیم کے ہمراہ برطانیہ سے ایبٹ کمپنی کے مائٹرل کلپ تھیراپی کے ماہر ڈرمٹ بوئل نے بھی نے حصہ لیا کامیاب سرجری کے حوالے سے برطانوی ماہر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں پی آئی سی ٹیم کا شکر گزار ہوں اور مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس سرجری کو پاکستان اور پھر صوبے میں متعارف کروایایہ تھیراپی مریضوں کو امراض قلب کی مزید پیچیدگیوں سے بچانے کے لیے مفید ہے،ان کا کہنا تھا کہ پی آئی سی ایک بہترین ادارہ ہے اور امید ہے کہ یہاں کی بہترین ڈاکٹروں کی ٹیم اس طریقہ علاج کو جاری رکھے گی۔

ڈاکٹر علی رضا نے مزید بتایا کہ یہ سرجری ان مریضوں کے لیے ہے جن کی عمر زیادہ ہے اور ان کی اوپن ہارٹ سرجری ممکن نہیں ۔مائٹرل کلپ سرجری پاکستان کے پڑوسی ممالک اور یورپین ممالک میں کئی عرصے سے کی جا رہی ہے اب امید ہے کہ پاکستان میں اس سرجری کو عام بنانے میں پی آئی سی اپنا کردادر ادا کرنے اور دیگر ہسپتالوں کو اس پر تربیت دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More