حکومت خود پی ٹی آئی کے جلسے کی تشہیر کرتی ہے، شاہد خاقان عباسی

ہم نیوز  |  Sep 28, 2024

اسلام آباد: سربراہ عوام پاکستان پارٹی اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت خود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کی تشہیر کرتی ہے۔ یہ ماننا ہو گا کہ پی ٹی آئی کو عوام کی سپورٹ حاصل ہے۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں پہلے بھی ہونے والی وکلا تحریک کا حصہ نہیں بنا۔ کیونکہ مجھے اس کی حقیقت پہلے دن ہی سمجھ آگئی تھی۔ وہ تحریک مشرف کو ہٹانے کے لیے تھی جج وکیل سب استعمال ہوئے۔ اس تحریک کا مقصد سب کے سامنے ہے لیکن اس کے پیچھے کون تھا۔ وہ مجھے بھی نہیں معلوم۔

انہوں نے کہا کہ سلمان راجہ اگر بات کر رہے ہیں تو ان کی بات سیاسی ہو گئی۔ وکلا کو یہ معاملہ خود کرنا ہو گا۔ وکلا پورے پاکستان سے کھڑے ہوں گے اور ان کے ساتھ جج بھی ہوں گے۔ کیونکہ آئینی ترمیم آپ نے کرنی ہے تو اس کو عوام کے سامنے رکھیں یہ ترامیم کوئی معمولی ترمیم نہیں ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ میری رائے ہے کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بال کھینچنے والا فوٹو حقیقی نہیں تھا۔ ٹرتھ کمیشن بنا تو وکلا تحریک کی اصلیت سامنے آجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ترامیم سب کے سامنے رکھیں۔ کیا عوام اس بات کی اہل نہیں کہ وہ ترامیم کے بارے میں جانیں؟۔ آئین میں بہت سی ترامیم کی ضرورت ہے لیکن جو ترامیم یہ کر رہے نہیں وہ نہیں چاہیے۔

بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جیل میں انسان کی سوچ بدل جاتی ہے۔ جو خود جیل میں ہے وہ اسٹیبلشمنٹ سے کیا بات کرے گا۔ اسٹیبلشمنٹ اور بانی پی ٹی آئی طے کر لیں کہ کیا کرنا ہے اور ملک کا پیچھا چھوڑیں۔

یہ بھی پڑھیں: سب کو پاکستان کے روشن مستقبل پر بھرپور اعتماد اور یقین رکھنا چاہیے، آرمی چیف

مخصوص نشستوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں پر فیصلہ واضح ہے۔ الیکشن کمیشن کو چاہیے جو فیصلہ آیا ہے اس پر عمل درآمد کر لیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ راولپنڈی کو حکومت خود بند کرے گی۔ یہ نئی حکومت ہے یہ اپوزیشن کا جلسہ بھی خود کرتی ہے۔ یہ حکومت خود کفیل ہے حکومت انہیں خود جلسہ بنا کر دے گی۔ حکومت خود پی ٹی آئی کے جلسے کی تشہیر کرتی ہے لیکن یہ ماننا ہو گا کہ پی ٹی آئی کو عوام کی سپورٹ حاصل ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More