پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپینز ٹرافی 2025 میں بھارت کے ساتھ میچز پر ہائبرڈ ماڈل کے مؤقف کو برقرار رکھا ہے، ایونٹ کے حوالے سے مذاکرات دبئی میں جاری ہیں۔
دبئی میں چیمپینز ٹرافی کے حوالے سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، پی سی بی کے اعلیٰ عہدے داران مذاکرات میں شریک ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اپنے مطالبے سے اب تک پیچھے نہیں ہٹا، چیمپینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان نہ ہونے سے کئی معاملات تاخیر کا شکار ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ پر ہائبرڈ ماڈل پر راضی نہیں، بھارت پاکستان کو اپنے ملک میں کھیلتا دیکھنا چاہتا ہے اس لیے معاہدے پر دستخط کرنے سے کترا رہا ہے، پاکستان کے بھارت میں نہ کھیلنے سے بھارت کو بڑا نقصان ہوگا، پاکستان 3 سال تک ہائبرڈ ماڈل برقرار رکھنے کے مطالبے پر قائم ہے۔
دوسری جانب بھارتی نشریاتی ادارے’ این ڈی ٹی وی’ نے دعویٰ کیا ہے کہ چیمپنئز ٹرافی نہ کھیلنے پر پاکستان کو مالی اور قانونی طور پر بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
این ڈی ٹی وی نے آئی سی سی ایونٹس پر گہری سمجھ بوجھ رکھنے والے ایک سینیئر عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ پی سی بی کے تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل پر آئی سی سی اور بی سی سی آئی کے آمادہ نہ ہونے کی صورت میں پاکستان کا ایونٹ میں شرکت نہ کرنا ایک مشکل فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ’ پاکستان نے نہ صرف ایونٹ کی میزبانی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں بلکہ دیگر تمام ممالک کی طرح اس نے ایونٹ میں شرکت کو یقینی بنانے کے لیے (ایم پی اے) معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔’
عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ’ رکن ملک کی طرف سے آئی سی سی ایونٹ میں کھیلنے کے لیے ’ایم پی اے‘ پر دستخط کرنے کے بعد ہی وہ آئی سی سی ایونٹس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا حصہ حاصل کرنے کا اہل ہوتا ہے۔’
ان کا کہنا تھا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ’جب آئی سی سی اپنے تمام ایونٹس کے نشریاتی حقوق کے لیے براڈکاسٹنگ معاہدے پر دستخط کرتا ہے تو اسے تمام ممبران کی ایونٹ میں کھیلنے کے لیے شرکت کی یقینی دہانی کرانی ہوتی ہے۔‘
عہدیدار کا کہنا تھا کہ نشریاتی معاہدے کے تحت تمام آئی سی سی ایونٹس میں پاکستان یا بھارت کا ایک میچ لازمی شیڈول ہونا چاہیے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ قانونی چارہ جوئی کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو تنہائی کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ دیگر بورڈز اس وقت ہائبرڈ ماڈل فارمولے پر پی سی بی کی حمایت نہیں کر رہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے ہائبرڈ ماڈل پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے تحریری یقین دہانی مانگی ہے۔
بھارتی میڈیا کے دعوے کے مطابق پی سی بی نے مبینہ طور پر آئی سی سی سے مستقبل کے ٹورنامنٹس کے لیے ہائبرڈ ماڈل پر تحریری یقین دہانی کا مطالبہ کیا تھا۔
چیمپئنز ٹرافی کا اعلان
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی سی سی کو چیمپینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان قانونی طور پر 21 نومبر سے پہلے کرنا تھا، آئی سی سی کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاک-بھارت تنازع درد سر بن گیا ہے اور آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔