پاکستان ابوظبی کے درمیان بینکنگ، کان کنی سمیت کئی ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط

سچ ٹی وی  |  Feb 27, 2025

پاکستان اور ابوظبی کے درمیان بینکنگ، کان کنی، ریلویز اور انفرااسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے سے متعلق ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔ وزیراعظم سے ابوظبی کے ولی عہد اور ابوظبی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔

وزیراعظم نے ولی عہد کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ دو طرفہ ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی۔

اس ماہ کے شروع میں ولی عہد کے ساتھ اپنی انتہائی نتیجہ خیز ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ دونوں ممالک اپنے بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ میرے حالیہ دورۂ ازبکستان کے دوران ازبکستان- افغانستان- پاکستان ریلوے لائن منصوبے پر بات چیت ہوئی؛ ازبکستان نے بھی اس منصوبے میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا ہے، اس منصوبے کی بدولت گوادر اور ابوظہبی پورٹس کو فائدہ ہوگا اور یہ منصوبہ اس خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔

وزیراعظم نے ہر مشکل وقت میں ساتھ دینے پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں پاکستان کے لیے متحدہ عرب امارات کی مسلسل اور مضبوط حمایت کو سراہا۔ پاکستان میں اپنے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو وسعت دینے کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی گہری دلچسپی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف پاکستانی اداروں اور ابوظہبی پورٹس کے درمیان حالیہ کامیاب سرمایہ کاری کے اقدامات اس مضبوط اور مسلسل بڑھتے ہوئے تعاون کی روشن مثال ہیں۔

ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید، جو سینئر حکام اور کاروباری رہنماؤں پر مشتمل وفد کے ہمراہ ہیں، انہوں نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے متحدہ عرب امارات کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کے تبادلوں کا مشاہدہ بھی کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ، کان کنی، ریلویز اور انفرااسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More