یہ وہی جج صاحبان ہیں جنہوں نے ہمارے خلاف بھی فیصلے دیے، عمران خان

لاہور ہائیکورٹ، نیب مقدمات میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آئین کی حفاظت کرنے والا ادارہ ہے۔ ہم نے اپنی حکومتیں قربان کیں تاکہ بحرانوں سے نکلا جائے اور انتخابات کا اعلان کیا لیکن سپریم کورٹ نے اس پر سو موٹو لیا۔ یہ وہی جج صاحبان ہیں جنہوں نے ہمارے خلاف بھی فیصلے دیے۔

قوم سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے خطرہ ہے کہ یہ لوگ اکتوبر میں الیکشن نہیں کرائیں گے، یہ چاہتے ہیں کسی طرح میں جیل جاوں یا نااہل ہوجاوں تو پھر الیکشن کرائیں۔

الیکشن التوا کیس سے متعلق انہوں نے کہا کہ آئین میں یہ بات واضح ہے کہ انتخابات 90 روز میں ہی ہونے چاہییں۔

انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ الیکشن سے خوفزدہ ہوکر عدلیہ کے خلاف جارہے ہیں۔ اگر کوئی فیصلہ ان کے حق میں آئے تو درست ورنہ سب غلط ہے۔ انہیں نظر آرہا ہے کہ الیکشن ہوگا تو انکی سیاسی موت ہوجائے گی۔ الیکشن کے انعقاد تک ملک میں استحکام نہیں آسکتا اور جب تک ملک میں استحکام نہیں آئے، ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ جس ملک میں انصاف ہوتا ہے، وہ خوشحال ہوتا ہے اور جہاں جنگل کا قانون ہوتا ہے وہاں قومیں پیچھے رہ جاتی ہیں۔ یہاں آٹے کی لائنوں میں لوگ مر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ قانون کی حکمرانی میں پاکستان 141 نمبر پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک معاشی اور آئینی بحران میں دھنستا جارہا ہے، پاکستان کے حالات ایسے کبھی نہیں تھے۔ جو ملک خوشحال ہوتا ہے وہاں لوگ نوکریاں تلاش کرنے باہر نہیں جاتے۔


متعلقہ خبریں