وزیراعظم کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں

ہماری ویب  |  Jan 27, 2017

تھے۔پنجاب حکومت کی جانب سے سیکرٹری توانائی اسدالرحمان گیلانی جبکہ ترک کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسرعمریونگل (Mr.Omer Yungul)نے معاہدے پر دستخط کیے۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ترک کمپنی ذورلوانرجی ہولڈنگ کے چیف ایگزیکٹوآفیسرکوقائداعظم سولر پارک بہاولپورمیں اراضی ایوارڈ کی دستاویزات کا سرٹیفکیٹ بھی دیا۔معاہدے کی روسے ترکی کی کمپنی قائد اعظم سولر پارک بہاولپور میں 100 میگاواٹ کاشمسی توانائی کا منصوبہ لگائے گی اوریہ منصوبہ 6ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوگا۔6سینٹ فی یونٹ کے ٹیرف سے لگنے والے اس منصوبے سے عوام کو بجلی سستی ملے گی۔ صوبائی وزراء ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا،چوہدری شیر علی، ترکی کے قونصل جنرل سردار ڈینز(Mr.Serdar Deniz)اورترک وفد کے اراکین بھی اس موقع پر موجود تھے ۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اورترک کمپنی کے مابین طے پانے والا معاہدہ خوش آئندہے اوراس معاہدے کے تحت پنجاب حکومت اور ترک کمپنی باہمی اشتراک سے 100میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ لگارہے ہیں۔ذورلو انرجی ترکی کی توانائی کی معروف کمپنی ہے اوراسے توانائی کے شعبے میں بڑی مہارت حاصل ہے ۔ہم ترک کمپنی کے تجربے اور مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات کے دوران توانائی بحران کے خاتمے کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کی فراہمی کی پیشکش کی تھی اور کہا تھا کہ توانائی بحران کے باعث پاکستان کی معیشت متاثر ہورہی ہے اورہم پاکستان کی ہر طرح مدد کیلئے تیار ہیں اوراس ضمن میں ترکی کی کمپنیاں پاکستان آکر سرمایہ کاری کریں گی اور ان کے دورہ کے فوراً بعدترکی کی کمپنی قائداعظم سولر پاورپارک میں سرمایہ کاری کررہی ہے اوراس ضمن میں آج معاہدہ طے پاگیا ہے اوریہ کمپنی مزید سرمایہ کاری کرنے کیلئے بھی تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے پہلے ہی یہاں 100 میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ لگایا ہے جس سے بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اورترکی کے مابین دوستی اوربھائی چارے کا رشتہ صدیوں سے موجود تھا تاہم اس رشتے کو معاشی تعلقات میں بدلنے کیلئے حقیقی کاوشیں وزیراعظم محمد نواشریف اور ترکی کے صدررجب طیب اردوان کے دورحکومت میں کی گئی ہیں اوریہ کاوشیں رنگ لارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اورترکی کے باہمی تعلق کی تاریخ کا آج ایک اور شاندار دن ہے جب ترکی کی کمپنی اورپنجاب حکومت کے مابین100میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کا معاہدہ طے پایا ہے اورتحریری طورپر اتفاق کیاگیا ہے کہ یہ منصوبہ6ماہ میں مکمل ہوگاتاہم میں نے کہا ہے کہ اس منصوبے کو 4ماہ میں مکمل کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے دھرنوں اوررکاوٹوں کے باوجود قائداعظم سولر پارک بہاولپور میں ملک کی تاریخ کا پہلا100میگاواٹ کاشمسی توانائی کا منصوبہ ریکارڈ مدت میں مکمل کیا ۔نیپرا کاسولرکاٹیرف اس وقت 17سینٹ فی یونٹ تھااورہمارے اس منصوبے نے نیپرا کو ٹیرف14سینٹ پر لانے پر مجبور کیا۔ اب ترکی کی کمپنی کے اشتراک سے 100میگاواٹ کا سولر پاورپلانٹ6سینٹ فی یونٹ کے ٹیرف پر لگ رہا ہے جبکہ اس وقت اس کا نیپرا کا ٹیرف 10.8سینٹ ہے۔یقینا نیپرا کو اب اپنا ٹیرف مجبوراًمزید کم کرنا پڑے گا۔نیپرا نے بطورادارہ اپنی پالیسیوں کے باعث توانائی کے منصوبوں کو بربادکرنے اوران میں تاخیر پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔حکومتوں کا کام منافع کمانا نہیں بلکہ اپنے عوام کی حقیقی خدمت کرنا ہوتا ہے اوروزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں ہم اسی سفر کوکامیابی سے آگے بڑھا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 3600 میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹس بھی لگ رہے ہیں۔نیپرا کا ان منصوبوں کیلئے ٹیرف 10سینٹ فی یونٹ تھا جبکہ گیس کے یہ منصوبے ساڑھے 6سینٹ فی یونٹ ٹیرف پر لگ رہے ہیں جس سے یقینا عوام کو بجلی سستی ملے گی اوراس ملک پرکرپشن کالدا ہوا70سالہ بوجھ کم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم فرشتے نہیں لیکن اس کے باوجود گزشتہ ساڑھے تین برس کے دوران انتہائی محنت سے توانائی منصوبوں پر کام کیاگیا ہے جس سے نیپرا بھی ٹیرف میں کم کرنے پر مجبورہوا ہے جبکہ ماضی میں ٹیرف میں اضافہ کر کے غریب قوم کو لوٹا گیااور منصوبوں میں غیر ضروری طورپر تاخیر کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی مخالفین بغیر ثبوتوں کے کرپشن کے الزامات لگارہے ہیں اورجھوٹ کا طوفان کھڑا کررہے ہیں حالانکہ پوری قوم جانتی ہے کہ نیازی صاحب کی حکومت نے خیبر پختوانخوہ جہاں پانی سے بجلی پیدا کرنے بڑے مواقع موجود ہیں کچھ نہیں کیا،لہٰذاان کو پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے ۔ دوسری جانب کرپٹ سابق حکمرانوں کے سوئس بنکوں میں پڑے 60ملین ڈالر پکار پکار کہہ رہے ہیں کہ خداراہمیں یہاں سے لے جاؤ۔یہ کس منہ سے کرپشن کے خاتمے کی بات کرتے ہیں جبکہ ان کے اپنے دامن کرپشن زدہ ہیں۔وزیراعظم محمد نوازشریف کے دور میں اتنے شفاف طریقے سے منصوبے لگے ہیں کہ کوئی ان پر انگلی نہیں اٹھا سکتا ،صرف3600میگاواٹ کے گیس پاور منصوبوں میں قوم کے 112ارب روپے بچائے گئے ہیں، خدانخواستہ ایسے شخص کے خلاف کوئی بھی بات ہوتی تو اتنے شفاف اوراعلی معیار کے منصوبے لگتے۔پاکستان کی تاریخ کا یہ پہلا موقع ہے کہ جب 3600میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹس27ماہ میں مکمل ہوں گے جبکہ دوسری طرف مشرف دور میں اسی طرح کا ایک منصوبہ گدو میں لگا جو 60ماہ میں مکمل ہوا اور اس کی قیمت بھی دگنی تھی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ سیاسی عناصر جھوٹے الزامات لگاتے ہیں اوربے بنیاد قصے گھڑتے ہیں۔میں نے آج حقائق قوم کو بتائے ہیں۔الزامات کی بارش کرنے والوں اورجھوٹ کا طوفان اٹھانے والوں کے اپنے کرتوت پوری قوم کے سامنے ہیں اور میں یہاں دوواقعات کا حقائق کے ساتھ ذکر کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ نندی پور اورچیچوکی ملیاں کے توانائی کے منصوبے بھی انہی کرپشن زدہ حکمرانوں کی ہوس زر کی نذر ہوئے ۔2006-07ء میں پاکستان میں ڈکٹیٹر مشرف کی حکومت تھی جبکہ صوبوں میں ڈکٹیٹر کے چیلے حکومت کررہے تھے ۔چیچو کی ملیاں کے منصوبے میں سب سے کم بولی دینے والے کو کنٹریکٹ نہیں دیاگیاجبکہ بولی میں دوسرے نمبر پر آنے والے کو کنٹریکٹ دیاگیا اسی طرح نندی پورپاور پلانٹ کا تخمینہ 22ارب تھا جب 2013ء میں ہماری حکومت آئی تواس منصوبے پر 39ارب روپے خرچ ہوچکے تھے اوریہ منصوبہ قواعد و ضوابط سے ہٹ کربغیرٹینڈرنگ کے عمل کے دیا گیا تھا۔اس وقت کے وزیرقانون جو آج ٹی وی چینلز پر بیٹھ کرکرپشن کے خلاف لمبی لمبی تقریں جھاڑتے ہیں اور لیکچرز دیتے ہیں حالانکہ انہی موصوف کی طمع اورلالچ کے باعث نندی پور پاور پراجیکٹ کی مشینری 3سال تک کراچی کی بندرگاہ پر گلتی سڑتی رہی اورعدالت عظمیٰ بھی انہیں اپنے فیصلے میں اس کا مکمل ذمہ دار قراردے چکی ہے کہ اس منصوبے میں اضافی اخراجات کیے گئے اورتاخیر کی گئی یہ کرپشن کا بدنام زمانہ منصوبہ ہے اوراس کی ذمہ داری اس وقت کے وزیرقانون پر ڈالی گئی جو کہ ٹی وی پر آکر بھاشن دیتے ہیں۔بغیر ٹینڈرنگ کے ٹھیکہ دیناکھلی لوٹ مار تھی، یہ کوئی مال مفت نہیں بلکہ غریب قوم کی خون پسینے کی کمائی کاپیسہ تھا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے والوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے اورآج میں نے چیچو کی ملیاں اورنندی پور پاور پراجیکٹ کے حوالے سے جو حقائق بیان کیے ہیں کوئی مائی کا لعل اس کی تردید کردے تو ذمہ دار میں ہوں گا۔یہ بدقسمت ملک کی دردناک کہانی ہے۔غریب قوم کو لوٹ کراسے مزید غریب کیاگیا ہے اورپاکستان کوبھکاری بنایاگیا ہے ۔ وزیراعظم محمد نوازشریف پر الزام کی کوئی بنیاد نہیں،ان کے ولولہ انگیز قیادت میں پاکستان میں ساڑھے تین برس کے دوران عظیم کام ہوا ہے۔ساہیوال میں 1320میگاواٹ کا کول پاور پراجیکٹ جس سے دسمبر 2017میں مکمل ہونا تھا، اب وہ جون2017ء میں مکمل ہورہاہے اور میں نے ان منصوبوں کی تیزی سے تکمیل کیلئے دوست ملکوں کے رہنماؤں کے گھٹنوں کو ہاتھ لگایااورمیں نے یہ صرف اپنے ملک و قوم کیلئے کیا اورآئندہ بھی کروں گا ۔یہ منصوبہ دنیا بھر میں تیزترین منصوبوں کے حوالے سے نیا ریکارڈ قائم کرے گااوراس منصوبے کیلئے کوئلے کا جہاز کراچی کی بندر گاہ پر لنگر انداز ہوچکا ہے اور کوئلے کی پہلی ٹرین چلنے والی ہے جو جلدساہیوال پہنچے گی۔انہوں نے کہا کہ دھرنے دینے والوں نے ملک و قوم کو تباہ و برباد کیا ،لا ک ڈاؤن کے ذریعے پاکستان کی ترقی کو روکنے کی کوشش کی اوراپنے صوبے میں ان لوگوں نے دھیلے کا کام نہیں کیا ،صرف بے بنیاد الزامات لگائے حالانکہ انہیں پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے کہ آپ نے کیا کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ جانتا ہے یا عدالت عظمیٰ کے پاناما کیس کے بارے میں کیافیصلہ آئے گا تاہم میری عدالت عظمیٰ سے درخواست ہے کہ جہاں پاناما کا کیس سن رہے ہیں وہاں پر کرپشن کے بارے میں دیئے گئے فیصلوں کے نتیجے میں کرپٹ افراد کو کٹہرے میں لایا جائے اورجن لوگوں نے قوم کے خزانے پر ہاتھ صاف کیے ہیں ان کا احتساب ہو۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے نندی پور پاور پلانٹ کو کچھ مزید سرمایہ لگاکر مکمل کیا اگر ایسا نہ کیا جاتا تواس منصوبے پر لگنے والے غریب قوم کے 39ارب روپے ڈوب جاتے۔ دوسری طرف سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے ڈکٹیٹر جنرل(ر) مشرف جن کے دور میں شروع کیاگیاگدو میں توانائی کا منصوبہ 60ماہ میں مکمل ہوا اوراس کی قیمت بھی آج لگنے والے منصوبوں سے دگنی تھی۔جھوٹ کا طوفان اٹھانے والوں کونندی پور منصوبہ سامنے رکھنا چاہیے ،یہ منصوبہ 2006-07ء میں سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے کے دورحکومت میں بنایا گیااوراس منصوبے کے نام پر صرف لوٹ مار کی گئی۔کرپشن پر لیکچر دینے والوں کو یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ سپریم کورٹ اٹارنی جنرل کو سوئس بنکو ں میں پڑے 60ملین ڈالر کے حوالے سے سوئس حکام کو خط لکھنے کا کہتی رہی لیکن سپریم کورٹ کے ان احکامات کو بھی نہ مانا گیا جس کے نتیجے میں سپریم کورٹ کو سخت اورکڑے فیصلے بھی کرنے پڑے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ اب الزام تراشی ،جھوٹ ،منافقت اورغلط بیانی کاطوفان بند ہونا چاہیے اوراس ملک کی خیر خواہی کیلئے کام کرنا چاہیے۔ ہمیں ملک کی خیر خواہی اورترقی کیلئے کام کرنا ہے۔ 2018ء میں انتخابات ہوں گے تو ہمارے مخالفین ان انتخابات میں حصہ لیں اورعوام کا فیصلہ دیکھیں۔جھوٹ ،غلط بیانی اورالزامات کے ذریعے غریب عوام کی قسمت کو کھوٹی نہ کریں ۔ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں آج اگر ملک ترقی کی جانب رواں دواں ہے تو ترقی کے اس سفر کا راستہ نہ روکیں۔ ہمارے چین،ترکی،سعودی عرب اوردیگر دوست ممالک جو ہمیں بحرانوں سے نکالنے کیلئے ہماری مدد کررہے ہیں ان کے دلو ں میں وسوسے پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں ۔ہم اپنی 2/3 اننگز تقریباً کھیل چکے ہیں اوراب ہمیں اپنی آئندہ نسلوں کیلئے کچھ کر کے دکھانا ہے اگر ہمیں آنے والی نسلوں کے سامنے شرمندہ ہونا پڑے توہم ایسی سیاست سے باز آئے۔انہوں نے کہا کہ پاناما کیس عدالت عظمیٰ میں چل رہا ہے لیکن مخالفین نے الزامات ،جھوٹ اوربہتان تراشی کا طوفان کھڑا کررکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں تمام ترقیاتی منصوبے نہایت شفاف طریقے سے مکمل کیے جارہے ہیں اور میں پوری ذمہ داری سے بات کررہا ہوں کہ اگر ان منصوبوں میں ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت ہوجائے تو میں ذمہ دار ہوں گا ۔ میری الزامات لگانے والوں سیاستدانوں سے دست بستہ گزارش ہے کہ خدارا ترقی کے سفر کو آگے بڑھنے دیں اورعوام کی تقدیر بدلنے دیں کیونکہ ہماری عوام پہلے ہی پریشانیوں اورمسائل میں گھری ہے۔ماضی کے حکمرانوں کے دور میں طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث لوگ مرض بن رہے تھے جبکہ ہماری حکومت توانائی منصوبوں پر دن رات کام کرکے عوام کو مسائل سے نکال کرترقی و خوشحالی کی جانب لیکر جا رہی ہے جس کی پوری قوم گواہ ہے۔میری سیاستدانوں سے اپیل ہے کہ وہ تعمیری سیاست کریں،مہران کی وادیوں،بلوچستان کی سنگلاخ کی زمینوں،خیبر پختوانخوااورپنجاب میں بسنے والے غریب عوام اور ہاریوں کی آبیاری کریں اوران پر دست شفقت رکھیں ناکہ ان کے منہ سے نوالہ چھین لیں،قوم ایسا نہیں ہونے دے گی اورنہ ہی ایسا ہوگا اوروزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان آگے بڑھے گا ۔وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان آگے بڑھے گا اور ترقی کا سفر طے کرے گا۔انہوں نے کہا کہ داسوڈیم پر کام جاری ہے اوراس منصوبے میں عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سرمایہ کاری کررہے ہیں ،اس منصوبے سے 4000میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی،اسی طرح بھاشا ڈیم کیلئے 65ارب روپے سے زمین کے حصول کا عمل مکمل کرلیاگیا ہے۔ اس منصوبے سے 4500 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی اوریہ منصوبے دوست ملکوں کے تعاون سے مکمل کریں گے۔سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے ڈکٹیٹر مشرف اور ان کے بعد آنے والی حکومت کو ان منصوبوں کا خیال نہ آیا بلکہ یہ قومی وسائل کی لوٹ مار میں لگے رہے،آج وزیراعظم نوازشریف پر کرپشن کے الزامات لگانے والوں کو اپنے گریبانوں میں جھانکناچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دوست ممالک کے تعاون سے پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کا سفر کامیابی سے طے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم سولر پارک بہاولپور میں ترکی کی کمپنی 100میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ لگائے گی اورہم اس پر ترک صدر،وزیراعظم اورترک حکومت کے شکرگزار ہیں۔ میں،وزراء،چیف سیکرٹری،پاکستان میں ترکی کے سفیر،ترکی میں پاکستان کے سفیر،ترک قونصل جنرل اورپنجاب حکومت کی پوری ٹیم کا شکرگزار ہوں جن کی کاوشوں سے ہمیں یہ کامیابی ملی ہے۔اس منصوبے کو تیزرفتاری سے کام کرتے ہوئے آگے بڑھایا جائے گا۔سیکرٹری توانائی اسد رحمان گیلانی نے ترک کمپنی اورپنجاب حکومت کے مابین طے پانے والے معاہدے اورتوانائی منصوبوں پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔ترک کمپنی ذورلوانرجی ہولڈنگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برادر ملک پاکستان میں آکر ہمیں بے حد خوشی ہوئی ہے ہم یہاں 100میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ لگارہے ہیں ۔انشاء اﷲ یہاں مزید منصوبے بھی لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ اس منصوبے کو چھ ماہ سے پہلے مکمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔یہ منصوبہ نکتہ آغاز ہے،انشاء اﷲ یہاں مزید منصوبے بھی لگائیں گے۔پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے اورترکی کی متعدد کمپنیاں پہلے ہی پنجاب حکومت کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے۔توانائی بحران کے خاتمے کیلئے اپنے برادر ملک کیساتھ ہرممکن تعاون کریں گے۔ چیئرمین قائداعظم سولر پارک کمپنی چوہدری عارف سعید نے پنجاب حکومت کے اپنے وسائل سے لگائے گئے100میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کے بارے میں آگاہ کیا ۔ترکی کے قونصل جنرل نے کہاکہ ترک کمپنی اور پنجاب حکومت کے مابین طے پانے والے معاہدے سے دونوں ممالک کا معاشی تعاون مزید بڑھے گا۔استنبول میں پاکستان کے قونصل جنرل ڈاکٹریوسف جنید نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے عوام حقیقی معنوں میں بھائی ہیں اوردونوں ممالک کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔دونوں ممالک کے مابین صدیوں سے موجود دوستانہ تعاون کو معاشی تعلقات میں بدلنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کی شفافیت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ بیرون سرمایہ کاری یہاں بڑھ رہی ہے ۔میں شفافیت کی پالیسی پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو سلام پیش کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات رول ماڈل کے حیثیت رکھتے ہیں ۔
 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More