شیل تعمیر ایوارڈز 2017میں پاکستانی نوجوانوں کی اعلیٰ کاروباری فکر کی قدر افزائی

ہماری ویب  |  Jan 01, 2017

شیل تعمیر ایوارڈزایک ملکی سطح کا مقابلہ ہے جس میں پاکستانی نوجوانوں کی فطری صلاحیتوں اور کاروباری جدت کی قدر افزائی اور انہیں ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا جاتا ہے جہاں وہ اپنے کاروباری خیالات کا اظہار کر سکیں۔ان ایوارڈز کی میزبانی شیل تعمیر کرتا ہے جس میں بہترین کاروباری خیالات کی قدر افزائی کی جاتی ہے۔ 2003ء میں اپنے آغاز کے وقت سے اب تک، تعمیر پلیٹ فارم 1,000سے زائد کاروباری ادارے قائم کرنے کے علاوہ 12,000 خواہشمند کاروباری افراد کی تربیت اور 800,000سے زائد نوجوانوں کو انٹرپرائز ڈیویلپمنٹ کی صورت میں مصروفیات فراہم کر چکا ہے۔

اس موقع پر شیل پاکستان لمٹیڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر، جواد چیمہ نے کہا،" :’’شیل تعمیر ایوارڈز پاکستان میں کاروباری مواقع پیدا کرنے کے لیے ہماری بنیادی کوششوں کا حصہ ہیں جن کے ذریعہ ہم فطری صلاحیت رکھنے والے پاکستانی نوجوانوں کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں جہاں وہ دیگر افراد کے سامنے اپنی کامیابیاں پیش کر سکیں اور ان کو سماجی ومعاشی ترقی اور تبدیلی کے لیے رول ماڈل کے طور پر پیش کر سکیں۔ اگر ہم سمجھتے ہیں کہ کسی نوجوان کو بامقصد کیریئر کا موقع فراہم کیا جائے تو ہمیں لازماً اس کے لیے ایسے مواقع پیدا کرنا چاہیے جن کے ذریعہ وہ اپنی چمک دمک دکھا سکے۔ آج ہم فاتحین کو ان کی غیر معمولی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہیں۔‘‘

برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن، بلینڈا لوئس نے بھی حاضرین سے خطاب کیا اورایسے اقدامات کے لیے برطانوی حمایت کے بارے میں بتایا جن سے ملک کی اقتصادی ترقی اور پیشرفت کے ذریعہ لوگوں کو روزگار مہیا ہوتا ہے۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا،’’برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن ایسے کاروباری اقدامات کی پرزور حمایت کرتا ہے۔ شیل کے ساتھ تعمیر ایوارڈز کے لیے تعاون ہمارے لیے ایک اعزاز ہے۔میں نے آج جو کچھ دیکھا اور سناہے اس کے بارے میں اپنی مسرت کا اظہار کرنا چاہتی ہوں۔پاکستان میں کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی کے معیارات کوبلند کرنے کے لیے میں شیل کے قائدانہ کردار کو سراہتی ہوں اور اس بات پر زور دینے کے علاوہ دیگر نجی اداروں کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ وہ بھی اس مثالی نمونہ کی پیروی کریں۔‘‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More