پاک امریکہ اشتراک سے جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کی بدولت کسانوں کی زندگی میں خوشحالی

ہماری ویب  |  Jan 16, 2020

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) نے آج اسلام آباد میں اپنی نوعیت کی پہلی " زراعت میں جدت بذریعہ نئی ٹیکنالوجی کانفرنس ۲۰۲۰ء " کا اہتمام کیا۔ کانفرنس میں زرعی ٹیکنالوجی کی تجارت سے وابستہ تیس متحرک کاروباری اداروں کے اشتراک سے پاکستان کے زرعی شعبہ میں تجارت کے فروغ میں پاک امریکہ تعاون کے ثمرات کو اجاگر کیا گیا۔

یہ کانفرنس یوایس ایڈ کے چار سالہ پاکستان ایگریکلچرل ٹیکنالوجی ٹرانسفر ایکٹویِٹی (پِی اے ٹی ٹی اے) کا حصہ ہےجس کا نصب العین پاکستانی کسانوں کو زراعت سے متعلقہ جدید مصنوعات اور نظم و نسق کے طور طریقوں تک رسائی کے لیے نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی کرناہے ، جس سے پیداوار میں بہتری اور مسابقت کاری میں اضافہ ہوتا ہے۔

کانفرنس کی خاص بات پی اے ٹی ٹی اے کے "ایگری ٹیک ہب " کی نقاب کشائی تھی،جو منصوبہ سازوں اور شراکت دار زرعی تجارتی اداروں کے جانب سے پہلی بار متعارف کروائے جانے والی زرعی ٹیکنالوجی کا مرکزہے۔ کانفرنس میں کلیدی زرعی شراکت داروں نے پاکستانی زراعت کی ترقی، روزگارکے نئے مواقع پیدا کرنے ،جدیدکاشتکاری ٹیکنالوجی کے حُصول کی حوصلہ افزائی، لاگت میں کمی اور کسانوں اور کاشتکاروں کے مسائل کے حل کے موضوعات پر مباحثہ بھی کیا۔

وزارت تحفظ خوراک و تحقیق کے جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر محمد خورشید نےآمدن میں اضافہ سے کسانوں کو بااختیار بنانے اور تحفظِ خوراک میں بہتری کے حوالہ سے یو ایس ایڈ کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی آگہی سے محروم دور افتادہ ضلعوں میں رہنے والے کسانوں تک جدید زرعی ٹیکنالوجی کی رسائی یقینی بنانے اور پاکستان کے زرعی شعبہ میں تحرک کے لیے مقامی اشتراک کار وں کی امریکہ کے ساتھ مل جل کر کوششیں کرنے کو بھی سراہا۔

یو ایس ایڈ پاکستان کے قائم مقام مشن ڈائریکٹر کلے ڈبلیو ایپرسن نے زرعی شعبہ کی ترقی میں نجی شعبہ کے کردار کی اہمیت کا اعادہ کیا ۔

کلے ایپرسن نے کہا کہ پاکستان میں زراعت کی ترقی کا مستقبل اسے کاروباری شکل دینے میں مضمر ہے۔ نجی شعبہ کے ساتھ تعاون مزید گہرا بنانے سے باہمی طور پر مفید تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اور مسائل سے نمٹنے میں مدد ملےگی۔ مِل جُل کر کام کرتے ہوئے ہم نت نئی مصنوعات اور خدمات متعارف کراسکتے ہیں اور کاشتکاری کے بہترین انتظامات سے شعبہ زراعت کو جدید خطوط پر اُستوار کر سکتے ہیں ، یہ ثمرات تنہا حاصل نہیں کیے جا سکتے۔

پی اے ٹی ٹی اے نئی ٹیکنالوجی تک رسائی میں بہتری اورفصل کی کٹائی کے بعد ممکنہ نقصانات کی رو ک تھام کے ذریعہ معاشی پیداوار میں اضافہ اور جدید زرعی ٹیکنالوجی کی توسط سے خوراک کی پیداوار کو بھی بڑھاتا ہے ۔ یو ایس ایڈ فروخت میں نمایاں اضافہ اور تجارتی شراکت میں توسیع کے مواقع کی مہارتوں پر مشتمل وسیع فنی پیکیج کی فراہمی سے استعداد میں اضافہ سے بھی نجی زرعی تجارت کو فروغ دیتا ہے، جس کا فائدہ بالآخر کسانوں کو ہی ہوتا ہے

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More