والدین کو اپنی اولاد ویسے تو بہت پیاری ہوتی ہے لیکن اکثر مائیں اس وقت پریشان ہوجاتی ہیں جب کہ بچے صبح جلدی اٹھ کر بیٹھ جاتے ہیں اور ان کی خوب کثرت کرواتے ہیں۔
اور بچہ صبح جلدی نہ اٹھے اس چکر میں والدین بچوں رات دیر تک جگائے رکھتے ہیں جس سے ایک تو بچے جسمانی طور پر خوب تھک بھی جاتے ہیں اور پھر سونے میں بھی وقت لگا دیتے ہیں نتیجتاً وہ صبح دیر سے اٹھتے ہیں۔
یہ ایک بلکل غلط تصور ہے کیونکہ چھوٹے بچے خصوصاً 3 سے 12 ماہ کے بچے تھوڑی تھوڑی دیر سوتے ہیں اور ٹکڑوں میں نیند لیتے ہیں اس میں بھی ان کو ان کی مرضی کے وقت پر نیند نہ کروائی جائے تو یہ ان کی دماغی طبیعت کے لئے بہتر نہیں ہوتا۔
اگر آپ کے بچے بھی اس عمر کے ہیں تو یہ جان لیں کہ اگر آپ کا بچہ بھی جلدی سو کر اٹھے تو آپ ضرور ان ہدایات پر عمل کریں۔
٭ بچہ روزانہ آپ کو اپنے رونے کا الارم دیتا ہے تو کوشش کریں کہ آپ اس سے پہلے اٹھیں اور کوشش کریں کہ یہ جان لیں کہیں بچہ کسی چیز سے پریشان تو نہیں۔
٭ کہیں کمرے میں زیادہ ٹھنڈ یا تیز روشنی تو اس کی آنکھوں پر نہیں پڑ رہی۔
٭ کہیں بچہ بستر گیلا ہونے کی وجہ سے تو پریشان نہیں ہورہا۔
٭ اگر بچہ جلدی سو کر اٹھ رہا ہے تو آپ اس سے فوری بات نہ کریں بلکہ دیکھیں کہ وہ کتنی دیر خود اپنے بستر پر لیٹا رہتا ہے۔
اگر آپ فوری بات کریں گی تو اس طرح وہ اگر دوبارہ سونے والا ہوگا تو بھی وہ نہیں سو پائے گا کیونکہ وہ کھیل میں لگ جائے گا۔
٭ بچوں کو وقت سے سلانا بہتر ہے اور آپ اپنے بچوں کی ایک مستقل روٹین بنالیں کہ کتنی دیر اور کتنا وقت بچے کی نیند کے لئے بہتر ہے وہ اسے مکمل کروائیں۔
٭ بچوں کے جلدی اٹھنے کی وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ دیر تک ان کا پیٹ خالی ہونے کی وجہ سے بھی اٹھ جاتے ہیں۔