کئی روز سے یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ ایسے افراد جن کے جسموں میں کورونا وائرس داخل ہو گیا ہے لیکن کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی، وہ یہ وائرس پھیلا رہے ہیں جبکہ اب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ان سب افواہوں کو رد کردیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی کورونا وائرس کی تکنیکی ٹیم کی سربراہ ماریہ وین کیروف نے میڈیا بریفنگ دی جس میں انہوں نے اس تاثر کا شدید انداز میں انکار کیا اور کہا کہ 'اس حوالے سے کئی سوالات سامنے آرہے تھے جن پر ہم نے دنیا بھر سے حاصل کردہ اعداد و شمار کا موازنہ کیا تو یہ بات صاف ظاہر ہوگئی کہ بے علامتی مریضوں کا کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ یہ مرض علامت ظاہر ہونے والے مریضوں کے چھینکنے، کھانسنے یا ان کی قربت سے دوسروں میں پھیلا ہے'۔
ماریہ کیروف کا مازید کہنا تھا کہ 'کووڈ 19 کے مریضوں کے انٹرویوز سے معلوم ہوا کہ وہ مرض سے قبل جن لوگوں سے ملے تھے، ان میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو کووڈ 19 کے مریض تھے اور جن میں علامتیں بھی موجود تھیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'اسی طرح اسپتالوں میں کام کرنے والا طبی عملہ بھی ایسے مریضوں سے انفیکشن کا شکار ہوا جن میں علامتیں موجود تھیں۔ اس لیے ملکوں اور قوموں کو ایسے لوگوں پر اپنی اولین توجہ مرکوز رکھنا ہوگی جن میں کورونا وائرس یا اس سے ملتی جلتی علامتیں موجود ہوں'۔
واضح رہے ایسے افراد جن میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا ہو لیکن علامات ظاہر نہ ہوں، انہیں بے علامتی (asymptomatic) مریض کہا جاتا ہے۔