میرے زندہ بچنے کے امکانات صرف 10 فیصد تھے اور خاندان والے میری لاش کی واپسی کے منتظر تھے۔۔۔۔۔ صحتیاب ہونے والے شخص نے 68 دن ہسپتال میں کیسے گزارے

ہماری ویب  |  Jun 29, 2020

ویتنام میں ڈھائی ماہ تک وینٹیلیٹر پر رہنے والے برطانوی پائلٹ نے کورونا کو شکست دے دی۔

تفصیلات کے مطابق پائلٹ کیمرون 18 مارچ کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر اسپتال منتقل ہوئے۔

جہاں وہ دو ماہ یعنی تقریباً 68 دن تک زندگی اور موت کی جنگ لڑتے رہے اور بالاخر صحتیاب ہوگئے۔

برطانوی پائلٹ کیمرون کے مطابق: " میری حالت تیزی سے بگڑتی رہی اور ساتھ ہی پھیپھڑوں سمیت جگر اور گردوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔ لیکن ڈھائی مہینے تک وینٹیلیٹر پر رہنے کے بعد اب میری طبیعت بحال ہوگئی ہے۔"

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ: " میرے زندہ بچنے کے امکانات صرف 10 فیصد تھے اور میرا خاندان میری لاش کی تابوت میں برطانیہ واپسی کا منتظر تھا" لیکن ویتامی ڈاکٹرز کی محنت اور کوششوں سے میں ٹھیک ہوگیا۔ مجھے کبھی یہ محسوس ہونے نہیں دیا کہ میں اپنے ملک سے دور ہوں۔ ہسپتال کے عملے نے بھی بہت ہمدردانہ برتاؤ رکھا۔

کمیرون نے دوبارہ زندگی ملنے پر ویتنامی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق پائلٹ کو مریض 91 کے نام سے رکھا گیا اور ان سے متعلق تمام خبریں آن لائن اور ٹی وی میڈیا پر بتائی جاتی ہیں۔

ویتنامی حکومت کے مطابق پائلٹ کو جلدی ہی برطانیہ روانہ کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ویتنام میں کورونا سے متعلق سخت اقدامات کئے گئے ہیں اور چند سو افراد میں ہی کورونا کی تشخیص ہوئی تھی اور متاثرہ مریضوں کو وینٹی لیٹر بھی فوری فراہم کی گئی ہے۔

خوش قسمتی سے یہاں آئ سی یو میں وینٹر لیٹر پر موجود کوئی بھی مریض جاں بحق نہیں ہوا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More