صابن اور سینی ٹائزر کا بار بار استعمال ہاتھوں کے لیے بڑا نقصان! اس کا خیال کس طرح رکھا جائے؟ جانیں ماہرین کی رائے

ہماری ویب  |  Aug 31, 2020

کورونا وائرس کے باعث ڈاکٹرز اور ماہرین کی جانب سے ہر فرد کو بار بار اپنے ہاتھ صابن سے دھونے کی تلقین کی گئی تھی جبکہ صابن میسر نہ ہونے کی صورت میں سینی ٹائزر استعمال کرنے کا کہا گیا تھا لیکن یہ ایک بڑے نقصان کو دعوت دینے والی بات ہے۔

بار بار ہاتھوں کو دھونے کی وجہ سے کئی افراد کے ہاتھوں کی جلد خشک ہو چکی ہے جس کی وجہ سے وہ کافی پریشان ہیں کیونکہ اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ کسی بڑی تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔

ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صابن اور سینی ٹائزر کا اس قدر استعمال ہماری جلد کی قدرتی چکناہٹ کو ختم کر دیتا ہے لہٰذا ہمیں اپنے ہاتھوں کو موئسچرائز کرنے کی اب زیادہ ضرورت ہے۔ ایسے افراد جن کی جلد نارمل ہے انہیں عام لوشن استعمال کرنا چاہیئے تاہم اگر کسی کی جلد قدرتی طور پر خشک یا حساس ہے تو حساس جلد کے مطابق ویزلین کا استعمال کریں۔

ماہرین اس حوالے سے رائے دیتے ہیں کہ صابن اور سینی ٹائزر کی خصوصیات کو مدنظر رکھیں، دو طرح کے صابن کو استعمال میں لائیں۔

ایک کم کیمیکل والا جو جلد کو کم خشک کرتا ہے، ہر تھوڑی دیر بعد ہاتھ دھوتے ہوئے اسے استعمال کریں۔

دوسرا زیادہ کیمیکل والا، یہ جلد سے قدرتی چکناہٹ کو ختم کر کے اسے خشک کردیتا ہے لیکن اس صابن کا استعمال کم سے کم کریں۔ یہ صابن اس وقت استعمال کریں جب باہر سے آئیں یا کسی آلودہ شے کو ہاتھ لگائیں۔

اسی طرح الکوحل والا سینیٹائزر بھی جلد کو خشک کر دیتا ہے، اسی لیے بغیر الکوحل والا سینیٹائزر استعمال کریں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More