کورونا وائرس کے باعث ڈاکٹرز اور ماہرین کی جانب سے ہر فرد کو بار بار اپنے ہاتھ صابن سے دھونے کی تلقین کی گئی تھی جبکہ صابن میسر نہ ہونے کی صورت میں سینی ٹائزر استعمال کرنے کا کہا گیا تھا لیکن یہ ایک بڑے نقصان کو دعوت دینے والی بات ہے۔
بار بار ہاتھوں کو دھونے کی وجہ سے کئی افراد کے ہاتھوں کی جلد خشک ہو چکی ہے جس کی وجہ سے وہ کافی پریشان ہیں کیونکہ اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ کسی بڑی تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔
ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صابن اور سینی ٹائزر کا اس قدر استعمال ہماری جلد کی قدرتی چکناہٹ کو ختم کر دیتا ہے لہٰذا ہمیں اپنے ہاتھوں کو موئسچرائز کرنے کی اب زیادہ ضرورت ہے۔ ایسے افراد جن کی جلد نارمل ہے انہیں عام لوشن استعمال کرنا چاہیئے تاہم اگر کسی کی جلد قدرتی طور پر خشک یا حساس ہے تو حساس جلد کے مطابق ویزلین کا استعمال کریں۔
ماہرین اس حوالے سے رائے دیتے ہیں کہ صابن اور سینی ٹائزر کی خصوصیات کو مدنظر رکھیں، دو طرح کے صابن کو استعمال میں لائیں۔
ایک کم کیمیکل والا جو جلد کو کم خشک کرتا ہے، ہر تھوڑی دیر بعد ہاتھ دھوتے ہوئے اسے استعمال کریں۔
دوسرا زیادہ کیمیکل والا، یہ جلد سے قدرتی چکناہٹ کو ختم کر کے اسے خشک کردیتا ہے لیکن اس صابن کا استعمال کم سے کم کریں۔ یہ صابن اس وقت استعمال کریں جب باہر سے آئیں یا کسی آلودہ شے کو ہاتھ لگائیں۔
اسی طرح الکوحل والا سینیٹائزر بھی جلد کو خشک کر دیتا ہے، اسی لیے بغیر الکوحل والا سینیٹائزر استعمال کریں۔