30 سال پرانہ جوڑا پہنا! باپ کی زندگی بھر کی کمائی سے بنا کھانا کھا کر مزاق بنانے کے رواج کو ختم کریں۔۔۔ سادگی سے نکاح کو عام کرنے والی بیٹی کی کہانی

ہماری ویب  |  Sep 09, 2020

نکاح جہاں دو دلوں کو جوڑتا ہے وہیں یہ دو خاندانوں کو مضبوط کرتا ہے، یہ سنت انتہائی آسانی سے ادا ہو سکتی ہے لیکن لوگوں نے اسے بے حد مشکل بنا رکھا ہے۔

اگر ہم اپنے معاشرے میں ہونے والی شادیوں کو دیکھیں تو یقیناً حیران ہوئے بغیر نہ رہ سکیں، لوگ اپنے بچوں کی شادیوں پر لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کر دیتے ہیں، کئی فضول رسمیں اب معاشرے کا حصہ بن چکی ہیں، اس پر سسرال والوں کے لیے مہنگے مہنگے تحائف اور پھر لاکھوں کا جہیز۔

اور پھر بات آتی ہے شادی کے کھانے کی، لوگوں کو یہ احساس نہیں ہوتا کہ یہ کسی باپ کی زندگی بھر کی کمائی کا کھانا ہے، وہ اس میں جی بھر کے نقص نکالنے میں مصروف ہوتے ہیں۔

اگر کسی غریب یا سفید پوش آدمی کی 3 یا اس سے زائد بیٹیاں ہیں تو وہ اسی غم میں مبتلا رہے گا کہ اس کا فرض کیسے ادا کرے؟

کورونا وائرس کے باعث دنیا کے کئی ممالک میں لاک ڈاؤن تھا جس میں ہمارا ملک بھی شامل تھا، اس لاک ڈاؤن سے کئی لوگوں نے صحیح معنی میں فائدہ اٹھایا۔

کئی لوگوں نے اپنے بچوں کی شادیاں انتہائی سادگی سے کیں۔ کیا ہم یہ رواج قائم نہیں رکھ سکتے؟ انتہائی سادگی سے شادی کرنا، اس کا سب سے بڑا فائدہ متوسط طبقے کو ہوگا، اس سے ان کا بھرم بھی رہ جائے گا اور فرض کی خوش اسلوبی سے ادائیگی بھی ہوجائے گی۔

تاہم جو لوگ باآسانی لاکھوں کا خرچہ افورڈ کر سکتے ہیں، اگر وہ سادگی سے شادی کریں گے تو ان کی بچائی گئی رقم ان کے مستقبل میں کام آسکتی ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران سوشل میڈیا پر ایسی کئی مثالیں ہمارے سامنے آئی ہیں، جس میں کئی لوگوں نے بہت سادگی سے نکاح کیا۔

ایسی ہی ایک مثال 'زہرا' اور ان کے شوہر کی ہے۔ زہرا نے لاک ڈاؤن کے دوران اپنی شادی کو انتہائی سادگی سے سرانجام دیا۔

انہوں نے نکاح پر اپنی والدہ کے ولیمہ کا جوڑا پہنا جو کہ 30 سال پرانہ تھا، جبکہ انہوں نے اپنا میک اپ اپنی دو سہیلیوں سے کروایا۔ تقریب میں 20 افراد سے بھی کم لوگوں نے شرکت کی جو کہ ان کے خاندان والے ہی تھے۔ کھانا بھی بالکل سادہ تھا۔

جبکہ خاندان کے متعدد افراد جنہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا یا جو نہیں آسکے تھے انہوں نے ویڈیو کال کے ذریعے تقریب کا لطف اٹھایا اور دونوں کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوتے دیکھا۔

یہ ایک بہترین مثال ہمارے سامنے موجود ہے۔ لوگوں کو چاہیئے کہ شادیوں پر فضول خرچہ کرنے کے بجائے اس پیسے کو کسی نیک کام میں لگایا جائے اور سنت کو سنت کی طرح ادا کیا جائے۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More