لاہور کے قریب گوجرپورہ میں زیادتی کا شکار خاتون کی مدد کے لیے پہنچنے والی ڈولفن فورس کے اہلکار علی عباس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ:
جب میں کھائی میں اتر کر خاتون کے پاس گئا تو دیکھا کہ متاثرہ خاتون نے بچوں کو حصار میں لیا ہوا تھا۔
ہمیں 2 بجکر 49 منٹ پر 15 پر کال موصول ہوئی تھی، موقع پر پہنچے تو گاڑی کا شیشہ ٹوٹا ہوا تھا اور اس میں کوئی نہیں تھا۔ کالر کی تلاش کرنے کےلیے لائٹ جلائی تو بچے کا جوتا نظر آیا، کھائی اترا تو دوسرا جوتا نظر آیا، جس پر مجھے تشویش ہونے لگی۔
علی عباس نے مذید بتایا کہ:
ہمیں دور دور تک کوئی نظر نہیں آیا لیکن جوتوں سے تشویش ہوئی تو لگا شاید کوئی قریبی جھاڑیوں میں موجود ہو اسی غرض سے ہم نے ہوائی فائرنگ بھی کی لیکن اندھیرا بہت تھا جس کے باعث کچھ دکھائی ہیں دے رہا تھا۔
مگر ہوائی فائرنگ کے بعد جھاڑیوں کی طرف گئے تو آواز آئی، جس پر ہم نے آواز لگائی تو خاتون نے ’بھائی‘ کہہ کر پکارا، آگے جاکر دیکھا تو متاثرہ خاتون نے بچوں کو حصار میں لیا ہوا تھا، جس کے بعد معلوم ہوا کہ 15 پر کال کرنے والا کوئی راہ گیر تھا جو وہاں سے جاچکا تھا مگر خاتون اور بچے وہیں تھے۔
کال کرنے والا راہ گیر ڈالفن فورس کو جائے وقوعہ پر بلا کر خود وہاں سے چلا گیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور گجرپورہ میں موٹروے پر خاتون کی گاڑی میں پیٹرول ختم ہوا تو مسلح ملزمان پہنچے اور انہوں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔