بریانی کا نام سنتے ہی بھوک نہ لگے یا منہ میں پانی نہ آئے، ایسا نہیں ہو سکتا۔ یہ ایک ایسی ڈش ہے جو ہر پاکستانی کی پسندیدہ ہے اور چھٹی والے دن گھروں میں ضرور بنائی جاتی ہے۔ کھانے کے شوقین افراد کا ماننا ہے کہ جیسی بریانی کراچی میں ملتی ہے، ویسی پورے پاکستان میں کہیں اور نہیں ملے گی۔
یہ بات کافی حد تک درست بھی ہے، حالیہ دور میں پاکستان میں بریانی کی کئی اقسام سامنے آئی ہیں جن میں سندھی بریانی، بمبئی بریانی، تکہ بریانی، حیدرآبادی بریانی اور باربی کیو بریانی سرِفہرست ہیں۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بریانی ایجاد کیسے ہوئی؟
بریانی کو ایران میں ایجاد کیا گیا تھا، یہ نام ایک فارسی زبان کے لفظ birian سے لیا گیا ہے جس کے معنی ہیں fried before cooking لیکن جو بریانی ہم آج کھاتے ہیں، اسے ہندوستان میں مغل دور میں پہلی بار بنایا گیا تھا۔
ہوا کچھ یوں تھا کہ مغل بادشاہ 'شاہ جہان' کی ملکہ 'ممتاز' ایک مرتبہ اپنے فوجیوں سے ملاقات کی غرض سے گئیں۔ ملکہ کو فوجی بہت کمزور لگے، ملکہ ممتاز نے اپنے شاہی باورچی کو فوری طور پر چاول کی ایک ایسی ڈش بنانے کا حکم دیا جسے کھا کر فوجیوں میں طاقت آئے۔ باورچی نے حکم بجا لاتے ہوئے بریانی بنا ڈالی جو کہ ہم آج تک کھا رہے ہیں۔
مغل دور میں بریانی ایک شاہی پکوان ہوا کرتا تھا، اور اسے شہزادوں اور شہزادیوں کے لیے خاص طور پر بنایا جاتا تھا۔
یوں ہندوستان سے بریانی کا آغاز ہوا، اور اب دنیا کے کئی ممالک میں یہ ڈش بہت شوق سے کھائی جاتی ہے۔