چند روز قبل رونما ہونے والا موٹروے زیادتی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے وقارالحسن نامی شخص کو ملزم نامزد کیا گیا تھا جبکہ ملزم کی تصویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی، تاہم حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ وقار کا کریمنل ریکارڈ بھی موجود ہے لیکن تحقیقات کے بعد اس کا کوئی ریکارڈ سامنے نہیں آیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس حکام کی جانب سے نامزد کیے گئے ملزم وقار کی تصویر واٹس ایپ پر متاثرہ خاتون کو بھیجی تو خاتون نے بھی اس کی شناخت سے انکار کردیا اور تصدیق کی کہ وقار واقعے میں شامل نہیں تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مزید حقائق ڈی این ٹیسٹ کے بعد پتہ چلیں گے۔
واضح رہے شیخوپورہ ضلعی پولیس کے ترجمان نے یہ واضح کیا تھا کہ مذکورہ زیادتی کیس میں نامزد ملزم وقار کی کوئی کریمنل ہسٹری نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ریکارڈ ہے تاہم 2015 میں وقار کے بھائی اور والد کے خلاف لڑائی اور چوری کا مقدمہ درج ہوا تھا۔ تھانہ فیکٹری ایریا شیخوپورہ میں درج ہونے والا یہ مقدمہ محلے داروں کی جانب سے صلح کرائے جانے کے بعد ختم کردیا گیا تھا۔