لوگ میرے رنگ کا مذاق اڑاتے تھے پھر میں۔۔۔ ایک لڑکی کی دکھ بھری داستان جس نے اسے بیماری میں مبتلا کردیا

ہماری ویب  |  Sep 17, 2020

اگر ہم اپنے ارد گرد نظر ڈالیں تو ہمارے معاشرے میں بے پناہ منفی پہلو ہیں جسے دیکھ کر انسان افسردہ ہوجاتا ہے کہ کیا ہمارے معاشرے کا شمار پڑھی لکھے طبقے میں ہوتا ہے؟

انسان وہ چیزیں تو ٹھیک کر سکتا ہے جو اس نے خود بنائی ہوں یا جو انسان کے اپنے اختیار میں ہوں لیکن جو چیز کسی شخص کو قدرت نے عطا کی ہو اس میں ردوبدل کیسے ممکن ہے؟

کسی کا رنگ سانوالہ ہونا ہمارے معاشرے میں گناہ کا مرتکب ہونے کے برابر ہے۔ لوگوں کے طعنے، رنگ گورا کرنے کے لیے مختلف گھریلو ٹوٹکوں کے مشورے، کریمیں اور پتہ نہیں کیا کیا۔

لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات بیٹھ چکی ہے کہ خوبصورتی محض گورے رنگ کا ہی نام ہے، ان کے علم میں یہ بات نہیں کہ دلکشی اور خوبصورتی کا گورے رنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پر 'رمشاء خان' نامی ایک دلکش لڑکی نے اپنی کہانی شیئر کی، رمشاء کا کہنا تھا کہ 'رشتہ داروں، دوستوں اور خاندان والوں کی طرف سے ہمیشہ میری جلد کے سانولے رنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا تھا، وہ سب میرا مذاق اڑاتے تھے۔'

رمشاء کا کہنا تھا کہ 'یہ سب آہستہ آہستہ مجھے ڈپریشن کی طرف لے کر جا رہا تھا، مجھے ہر طرف سے منفی سوچوں نے آن گھیرا تھا لیکن کسی کو اس کی فکر نہیں تھی'۔

انہوں نے بتایا کہ 'بہت سی نمازوں اور ڈھیر سارا رونے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ میرا رنگ تبدیل نہیں ہو سکتا، تو آخر کار میں نے اس حقیقت کو تسلیم کرلیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ میں نے اپنے سانولے رنگ کے ساتھ رہنا اور تمام منفی سوچوں کو نظر انداز کرنا سیکھ لیا'۔

یہ ہمارے دور کا ایک بڑا المیہ بن چکا ہے، کہ لوگوں کو محض اس چیز کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا کیا جاتا ہے جو ان کے اپنے اختیار میں نہیں ہوتی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More