اگر کوئی بچہ غلطی سے سیل نگل لے تو کیا ہوسکتا ہے؟

ہماری ویب  |  Nov 27, 2020

گھڑیوں، کھلونوں اور دیگر عام چیزوں میں استعمال ہونے والی بیٹریاں یا عام سیل اگر کوئی بچہ یا بڑا شخص نگل جائے تو پھر کیا ہوگا؟

کم از کم ایک شخص کو پیش آنے والے واقعے سے عندیہ ملتا ہے کہ اس کا انجام کچھ زیادہ اچھا نہیں ہوگا بلکہ ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کا چکر بھی لگ سکتا ہے۔

طبی جریدے جرنل اینالز آف انٹرنل میڈیسین میں شائع کئے گئے کیس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک شخص کو ہسپتال کے ایمرجنسی میں پہنچایا گیا تو ڈاکٹروں کو لگا کہ اسے دل کا دورہ پڑا ہے۔

مگر یہ غلط تھا درحقیقت اس نے ایک سیل کو نگل لیا تھا جس نے دل کے نظام کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

جب ڈاکٹروں نے سیل کو نکال لیا تو یہ نظام معمول پر آگیا۔

مذکورہ شخص اٹلی کی ایک جیل کا قیدی تھا جس کی عمر 26 سال ہے جسے فلورنس کے سانتا ماریہ نیووا ہسپتال کے ایمرجنسی ہسپتال میں داخل کروایا گیا جب اس نے پیٹ درد کی شکایت کی تھی۔

اس تکلیف سے 2 گھنٹے قبل اس نے ایک ڈبل اے سیل کو نگل لیا تھا اور ڈاکٹروں نے ایکسرے کے بعد پتہ لگا لیا تھا۔

انہوں نے سینے میں الیکٹروڈز لگائے تاکہ دل کی برقی تحریک کو ریکارڈ کرسکیں اور گراف بنایا جاسکے۔

اس عمل کو ای کے جی کہا جاتا ہے اور اس میں ہارٹ اٹیک کو دریافت کیا گیا۔

بس یہی ہارٹ اٹیک کی واحد نشانی تھی، اس سے پہلے وہ دل کی شریانوں کے کیس بیماری کا شکار نہیں تھا اور امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے ایک عنصر تمباکو نوشی کا عادی تھا۔

ماضی کے کیس کے ڈاکٹروں نے خیال ظاہر کیا تھا کہ اس کی وجہ ایک سے زیادہ سیلز نگلنا ہے مگر اس نئے کیس نے اس خیال کو مسترد کردیا ہے۔

نیویارک کے نارتھ ویل ہیلتھ ساندرا اٹلس باس ہارٹ ہسپتال کے ڈاکٹر گائے ایل منٹز جو اس کیس کا حصہ بننے والے ڈاکٹروں میں شامل نہیں تھے، انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی ایک یا کئی سیل نگل لے تو دل کا الیکٹرو کارڈیو گرام کا نظام کچھ اس طرح کام کرنے لگتا ہے جیسے ہارٹ اٹیک ہوا ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ بیشتر ڈاکٹروں کو اس بات کا علم ہوگا، اگر کوئی مریض سیل نگل لیتا ہے تو اس کے دل کے افعال کو جانچنا چاہیے اور جتنی جلد ممکن ہو، سیل کو نکالنا چاہیے۔

مگر ایک سیل ہارٹ اٹیک کا باعث کیوں بنتا ہے؟ اس حوالے سے یہ خیال کیا گیا کہ یہ سیل معدے کے تیزاب میں رابطے میں آنے کے بعد ایک برقی رو بناتا ہے جو قلب تک سفر طے کر کے ای کے جی(الیکٹروکارڈیوگرام ) پر اثر ڈالتا ہے۔ ای سی جی کا مطلب برقی قوت سے دل کی حرکات کا گراف تیار کرنا۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ ان مریضوں کو حقیقی ہارٹ اٹیک کا سامنا نہیں ہوا، مگر کسی سیل کو نگلنا ممکنہ طور پر دل کو نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ زیادہ وقت تک برقی اثرات دل کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں۔

خوش قسمتی یہ ہے کہ اس نئے کیس کے مریض کو بیٹری کے باعث کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More