جو بائیڈن انتظامیہ نے امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاوس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سیلیوان کا اپنے افغان ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
جیک سیلیوان نے کہا ہے کہ امریکہ گزشتہ سال طالبان کے ساتھ ہونے والے معاہدے پرنظرثانی کرے گا۔
گزشتہ سال طالبان اور امریکہ کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحا میں امن معاہدہ ہوا تھا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاوس پہنچتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازعہ پالیسیاں تبدیل کر دی تھیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جوبائیڈن نے حلف اٹھاتے ہی مسلمان ممالک پر سفری پابندیاں ختم کرنے سمیت 15 صدارتی حکم ناموں پر دستخط کر دیے۔
امریکی صدر نے پیرس معاہدے میں دوبارہ شمولیت اور میکسیکو سرحد پر متنازعہ دیوار کی تعمیر روکنے کا حکم نامہ بھی جاری کر دیا جبکہ وفاقی املاک میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔
نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ہمیں اور بہت سے معاملات پر قانون سازی کرنا ہو گی۔
جوبائیڈن نے گزشتہ روز اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا وہ امریکہ کے 46 ویں صدر ہیں اور وہ امریکی کے معمر ترین صدر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے پرتشدد مظاہروں کے بعد سخت سکیورٹی حصار میں امریکہ کے 46 ویں صدر جو بائیڈن نے حلف اٹھایا۔