میری ڈلیوری کا وقت قریب تھا، لیکن پہلے دوسری مریضہ کی ڈلیوری کروائی ۔۔۔ 3 ڈاکٹروں کی ایسی کہانی جو خود تکلیف میں تھے مگر مریضوں کی جان بچائی

ہماری ویب  |  Apr 17, 2021

ڈاکٹروں کا کام مریضوں کی دیکھ بھال اور ان کی جان کی حفاظت ہے، اس سے بڑھ کر ڈاکٹروں کو اور کچھ بھی نہیں چاہیئے ہوتا ہے یہ پیشہ ہی انسانیت کی خدمت کے لئے بنا ہے، مگر جب ڈاکٹروں کی خود کی طبیعت ٹھیک نہ ہو تو اپنی دیکھ بھال بھی کرنی چاہیئے تاکہ خود بھی صحت مند رہیں اور دوسروں کی خدمت بھی کر سکیں۔ مگر آج ہماری ویب سے جانیئے کچھ ایسے ڈاکٹروں کی کہانی جنہوں نے خود سے پہلے مریضوں کی جان بچائی۔

حاملہ ڈاکٹر کی کہانی:

میری ڈلیوری ہونے والی تھی مگر مجھ سے پہلے ہسپتال میں ایک اور مریضہ کی ڈلیوری کا وقت قریب تھا، اس کا کیس پیچیدہ تھا اور اس وقت ڈلیوری وارڈ میں صرف ایک ہی ڈاکٹر موجود تھی، میں نے اپنے لیبر پین کو چھوڑ کر اس مریضہ کی مدد کی، پہلے اس عورت کی ڈلیوری کروائی اور خُدا نے اسے بیٹے سے نوازا، میں درد سے کانپ رہی تھی ہونٹ سوج چکے تھے، جسم نے جواب دے دیا تھا مگر اس کے بچے کی پیدائش کروانے کے بعد میں دوسرے وارڈ میں گئی اور پھر میری ڈلیوری ہوئی، خُدا نے مجھے بھی بیٹے سے نوازا، مجھے لگتا ہے کہ اگر میں اس وقت اس عورت کی مدد نہ کرتی، تو شاید میرا بیٹا بھی مجھے نہ ملتا، میں نے ایسے حالات میں جان کی بازی اس لئے لگائی، کیونکہ اگر میں اپنا بچہ کھو دیتی تو مجھے اتنی تکلیف نہ ہوتی، جتنی کی ایک ڈاکٹر ہونے کے باوجود مریضہ کی تکلیف نہ سمجھنا ہے۔ جب جب وہ عورت چیختی میرے دل سے آواز آتی جیسے مجھے اس جانب کوئی طاقت کھینچ رہی ہے،مجھ سے کہہ رہی ہے کہ ماما پلیز کم،، ماما میرے پاس آئیں، مجھے باہر نکالیں، یہ واقعہ میرے دل کی وہ اندرونی کیفیت ہے، جس کو لوگوں کے سامنے بتانا کسی مشکل کام سے زیادہ مشکل ہے، کیونکہ ماں کا درد صرف ماں ہی سمجھ سکتی ہے

ٹانگ میں فریکچر تھا

ڈاکٹر جیکلن جنسن جن کی گاڑی حادثے کا شکار تھی، ان کا ایکسڈنٹ ہوگیا تھا ، ان کے ساتھ اور بھی 3 لوگوں کو چوٹیں آئیں، انہوں نے پہلے باقی مریضوں کی مرہم پٹی کی اور آخر میں اپنی بینڈج کی جس کی وجہ سے ان کا خون بہت بہہ چکا تھا اور ان کی ٹانگ میں فریکچر کی وجہ سے آج بھی ٹشوز پھٹے ہوئے ہیں، یہ مریضوں کا ہمیشہ خیال کرتی ہیں۔

ڈاکٹر سوسن

یہ افریقہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کر رہی تھیں، ان کو بھی کورونا ہوگیا، یہ کورونا وارڈ میں اپنی تکلیف چھوڑ کر مریضوں کا علاج کرتی تھیں اور پھر بآلخر یہ کورونا وائرس سے دم توڑ گئیں، مگر ڈیوٹی پہلے کرتے ہوئے مریضوں کی جان بچائی۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More