تاجروں کا چاند را ت تک کا روبار کھلا رکھنے کا اعلان

ہماری ویب  |  May 06, 2021

تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاجروں نے حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے 8 مئی سے 16 مئی تک کاروبار بند کرنے کے نوٹی فکیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تاجر عید پر ہونے والے والی خریداری کے اوقات کار محدود ہونے سے پہلے ہی پریشان ہیں۔

آل سٹی تاجر اتحاد شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ ’کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے حکومت کاروباری اوقات بڑھادے تاکہ بازاروں میں عوام کا رش ختم ہو جائے‘۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’تاجر برادری کو چاند رات تک کاروبار جاری رکھنے کی اجازت دی جائے، مسلسل 9 روز کاروبار کی بندش سے تاجروں کا دیوالیہ نکل جائے گا‘۔

انجمن تاجران کے چیئرمین الیاس میمن نے کہا ہے کہ ’کاروبار کی طویل بندش سے یومیہ اجرت پرکام کرنے والے کروڑوں مزدوروں کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی‘۔

الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے کہا کہ’رمضان کے آخری عشرے میں چوبیس گھنٹے مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دی جائے کیونکہ تاجر پہلے ہی ایس او پیز کے جرمانے بھر کر مالی نقصان کا شکار ہیں‘۔

فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈکے ادریس گیگی کا کہنا تھا کہ عید کی طویل چھٹیوں سے صنعتی سرگرمیوں پر برا اثر پڑے گا، صنعت کاروں کو برآمدی آڈرز بروقت مکمل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، صنعتیں اور کارخانے بند ہونے سے ایکسپورٹ کا ہدف بھی متاثر ہوگا‘۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت عیدالفطرپر صرف تین دن کی چھٹیوں کا اعلان کرے۔ دوسری جانب شادی ہالز مالکان نے بھی عید کے فوری بعد ہالز کھولنے کا مطالبہ کردیا۔

ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن کے صدر قیص شیخ اور شادی ہالز مالکان نے عید کے فوری بعد ہالز کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ایس او پیز پر عمل کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ حکومت نے 10 سے 15 مئی یعنی پیر سے ہفتے تک عید الفطر کی تعطیلات دینے کا اعلان کیا ہے، اگلے روز اتوار کی وجہ سے ملک بھر میں دفاتر اور بازار بند رہیں گے جبکہ معمولاتِ زندگی پیر 17 مئی سے بحال ہوگا۔

این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عید پر لازمی سروسز کےعلاوہ کاروبار،مارکیٹس اور دکانیں بند رہیں گی جبکہ اشیائے خوردونوش، میڈیکل اسٹورز،اسپتال،ویکسی نیشن سینٹر، بیکریز، پیٹرول پمپس، چکن، سبزی اور پھلوں کی دکانیں بھی کھلی رہیں گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More