نکاح کے 8 سال بعد شوہر لاپتہ ہوگیا تھا اور پھر! 33 سال انتظار کے بعد ملا تو ۔۔ جانیں اس عورت کی محبت کی داستان جس نے پوری زندگی تنہا گزار دی

ہماری ویب  |  May 07, 2021

محبت وہی امر ہوتی ہے، جس میں دکھ درد، مشکل حالات کے ساتھ ساتھ شدت کا انتظار ہو، روابط بحال ہوں یا نہ ہوں، ایک دوسرے کے لئے دل میں آس، امید اور احساس کا دیا موجود ہونا چاہیئے۔ کچھ ایسی ہی ایک محبت بھری داستاں آج ہماری ویب میں آپ کے لئے موجود ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور سے تعلق رکھنے والی خاتون حاجرہ کی یہ کہانی ہے، جن کی منگنی کے بعد ان کا منگیتر کراچی گیا اور پھر غائب ہوگیا، گھر والے ڈھونڈتے رہے مگر 33 سال وہ اب ان کو ایک فلاحی ادارے کے توسط سے ملا۔

حاجرہ کا نکاح 1980 میں اپنے چاچا کے بیٹے کریم بخش سے ہوا تھا۔ اور اس کے بعد 1988ء میں وہ زیادہ اچھا کمانے کی غرض سے کراچی آگئے تھے۔ حاجرہ کہتی ہیں کہ:

'' جس دن عبد الکریم کو کراچی جانا تھا، اس کے ایک دن قبل کریم میرے والد کے پاس بیٹھا باتیں کر رہا تھا کہ صرف ایک سال کی بات ہے اور پھر ہم ایک ساتھ ہی رہیں گے اور امید کرتا ہوں کہ میں حاجرہ کو ایک اچھا اور بہتر مستقبل دوں گا، جس کے لئے میں کراچی جا رہا ہوں، مگر کراچی آنے کے بعد کچھ دن تک تو کریم گھر والوں کو خط لکھتا رہا، پھر اچانک خط آنا بند ہوگئے اور ہمارا رابطہ ختم ہوگیا، گھر والوں نے بہت ڈھونڈا مگر نہ ملا، جس پر لوگوں نے مجھے کہا کہ تم کسی اور سے شادی کر لو وہ نہیں آئے گا۔

ایک دن میرے بھتیجے نے ایک ویڈیو دیکھی جس میں عبدالکریم بخش بیٹھا تھا اور ایک فلاحی ادارے کے مالک صارم برنی بھی تھے، میں نے دیکھتے ہی اس کو پہچان لیا اور انہوں نے ہماری مدد کی۔

جب کریم گھر واپس آیا جس کے لئے میں نے 33 برس انتظار کیا، میں بہت خوش تھی مگر کریم نے ہی مجھے نہ پہچانا۔ مجھ کو محبت کرنے والے اور ساری زندگی کریم کی یاد میں تڑپنے والے ممیرے اور کریم کے ماں، باپ، چچا، چچی، دوست، رشتہ دار، کوئی بھی یاد نہیں بس کریم کی یاد میرے دل میں رہی اور 33 سال بہت شدید تنہائی میں وقت گزارہ۔

مگر اب میں مایوس نہیں ہوں۔ 'میرا دل کہتا ہے کہ کریم بخش کو تھوڑی سی محبت، توجہ اور پیار کے ساتھ ساتھ علاج ملے تو وہ صحتیاب ہوجائیں گے اور ان کی یاداشت لوٹ آئے گئی۔ میں ان کا تھوڑا اور انتطار کر لوں گی۔'

آج مجھے یہ تو تسلی ہے کہ کریم واپس آگیا ہے، میں نے جس کے نام پر زندگی بھر انتظار کیا آج وہ میری آنکھوں کی ٹھنڈک بن گیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More