تمام لوگ جانتے ہیں کہ کس طرح کورونا کی اس تیسری لہر نے دنیا کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
اس وقت سب سے زیادہ اس وائرس کے شکار بھارت کو لوگ ہو رہے ہیں ۔
ایسے میں جہاں تمام لوگوں کو اپنی جان کی فکر ہے تو وہیں ایک مسلمان جوڑا ایسا بھی ہے جو اپنی فکر چھوڑ کر اسپتالوں میں کورونا کے مریض اور ڈاکٹروں کو مفت معیاری کھانا فراہم کر رہا ہے ۔
سری نگر( مقبوضہ کشمیر ) سے تعلق رکھنے والا جوڑا رئیس احمد اور ندا ان حالات میں کسی مسیحا سے کم نہیں ہیں ۔
جب سے بھارت میں اس وبا نے دوبارہ سے سر اٹھایا ہے تو لاکھوں کی تعداد میں روز اموات ہو رہی ہیں اور اسی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی اس مہلک وائرس سے نا بچ سکے اور ہر روز اب وہاں بھی ہزاروں کی تعداد میں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں ۔
مزید یہ کہ اس جوڑا نے ابھی پچھلے ہی سال ٹفن آؤ یعنی ٹفن آیا کے نام سے اپنا کاروبار کھول تھا تو کورونا کے باعث انکا کاروبار بھی متاثر ہوا لیکن یہ لو گوں کی مدد کرنے سے پیچھے نہ ہٹے۔
یہ جوڑا اپنے کچن میں اپنے اسٹاف کی مدد سے 500 افراد کیلئے کھانا تیار کرتا ہے جو کہ اسپتالوں میں سپلائی کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی لوگ ان کی مدد کی خاطر انہیں سو، دو سو، تین سو افراد کے کھانے کا آرڈر اور پیسے دیتے ہیں کہ آپ اس کارے خیر میں انکا بھی حصہ شامل کر لیں، لیکن ہم زیادہ تر یہ کام اپنے پیسوں سے ہی کرتے ہیں۔