یہاں سے ہر وقت موت کی آواز آتی ہے، ہر جگہ میتیں پڑی رہتی ہیں۔۔ بھارتی ڈاکٹر مریضوں کی صورتحال بتاتے ہوئے رو پڑے

ہماری ویب  |  May 10, 2021

بھارت میں کورونا وائرس نے کروڑوں زندگیوں کو تباہ کرکے رکھ دیا، ہر طرف نفسا نسفی کا عالم برپا ہے، کسی کو آکسیجن نہیں ملی تو کسی کو اچھا علاج نہ مل سکا، کسی کے پاس ڈاکٹر تک جانے کی مہلت نہ بچی تو کسی کو شمشان گھاٹ میں بھی جگہ نہ ملی۔

ہر طرف سے اموات کی خبریں آ رہی ہیں، مگر مودی سرکار کے کانوں پر جو نہ رینگی، اس سب صورتحال میں وہ لوگوں کے لئے مثبت اقدام کرنے کے بجائے گھر میں چھپے بیٹھے ہیں، وہیں لوگ آہوں اور سسکیوں میں اپنے پیاروں کو مرتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔

کورونا وباء میں بھارتی ڈاکٹرز کی بھی چیخیں نکل گئیں ہیں، ان کو ایک منٹ بھی چین و سکون نہیں ہے، جہاں 8 یا 9 گھنٹے کی ڈیوٹی کرتے تھے، اب 48 گھنٹے بھی ڈیوٹی کر رہے ہیں مگر لوگوں کی جانیں بچا پا رہے۔

ایسے ہی ایک 27 سالہ بھارتی ڈاکٹر راہول اگروال کا ویب سائٹ رئیوٹر کو دیا گیا انٹرویو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کورونا صورتحال بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ:

'' سوتے جاگتے آئی سی یو وارڈ میں کسی مریض کی موت کی آواز سنائی دیتی ہے، ہر تھوڑی دیر میں کسی بیڈ سے بیپ کی آواز آتی ہے اور اس کی موت ہو جاتی ہے، کورونا کا سونامی بھارت کو لے ڈوب رہا ہے، جتنی جس کی مدد کرسکتا ہوں کر رہا ہوں، میری ابھی ٹریننگ بھی مکمل نہ ہوئی تھی، مجھے کورونا کی صورتحال کے پیشِ نظر ہولی فیملی ہسپتال دہلی میں ڈیوٹی کر رہا ہوں۔ کبھی کبھی دل چاہتا ہے بس اب گھر جاؤں، ہسپتال سے بھاگ جاؤں تاکہ اپنے دماغ کو تازہ کر سکوں۔

میں جب بھی گھر جاتا ہوں، میرے والدین مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ تمہارا دن کیسا گزرا؟ مگر میں ان کے سامنے سب کچھ سچ نہیں بتا سکتا ہو گھبرا جائیں گے، میں کہہ دیتا ہوں ہاں ٹھیک تھا، مگر اندر ہی اندر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔

رات کو جب سونے کے لئے بستر پر جاتا ہوں تو مرنے والوں کے چہرے میرے سامنے آ جاتے ہیں، وہی موت کا وینٹی لیٹر کا وقت مجھے سونے بھی نہیں دیتا۔

میں اپنے والدین کے ساتھ رہتا ہوں اور مجھے ڈر لگتا ہے کہ کہیں میری وجہ سے ان کو بھی کورونا نہ ہو جائے، کیونکہ میں روزانہ ایسے لاکھوں مریضوں سے ملتا ہوں، ان کا علاج کرتا ہوں، میں ڈرتا ہوں اگر مجھے کورونا ہوگیا تو مجھے بھی کسی بھی ہسپتال میں بستر تک نہ ملے گا اور میں بھی یونہی تڑپ تڑپ کر مر جاؤں گا۔''

راہول مذید کہتے ہیں کہ: '' ڈاکٹر بننا آسان کام نہیں ہے اور یوں جان لیوہ حالات میں دل کو مضبوط بنا کر قدم بڑھانا، خود کی جان کی پروہ نہ کرنا، مریضوں اور اپنے گھر والوں کے لئے سوچنا بہت مشکل ہے، میں اور مجھ جیسے ہزاروں ڈاکٹر اس وقت بے چینی و انتشار کی زندگی گزار رہے ہیں۔''

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More