آج کل دنیا میں مختلف اقسام کی عجیب وغریب بیماریوں نے سر اٹھا لیے ہیں جس کے بارے میں طبی ماہرین کے علاوہ ہم اور آپ جیسے عام لوگ سوچ بھی نہیں سکتے جب تک اپنی آنکھوں سے خود دیکھ نہ لیں۔
کوئی ایسی بیماری ہے جس سے آنکھوں سے خون آنا شروع ہوجاتا ہے، عمر کا نہ بڑھنا، کھینچنے والی جلدوغیرہ۔
آج ہم ایسے دو چھوٹے بہن بھائی کی کہانی سنانے جا رہے ہیں جس کی روزانہ جسم کی کوئی ہڈی ٹوٹتی ہے اور کئی سالوں سے وہ اس درد سے گزر رہے ہیں۔
لاہور کے علاقے چنگی امر سادہو میں بسنے والے غریب گھرانے میں 18 سالہ احمد جو بالکل غیر فعال ہیں اور ان کی چھوٹی بہن طیبہ جو کہ وہ بھی معذور ہیں۔
ایک انٹرویو میں دونوں سے متعلق بتایا گیا کہ احمد اور طیبہ جب پیدا ہوئے تو 7 ماہ بعد وہ بیماری میں مبتلا ہوگئےتھے اور بیٹھے لیٹے ہی ان دونوں کی ہڈیاں ٹوٹنے لگیں۔
جب ان کے والدین انہیں اٹھاتے ہیں تو اس دوران ان کی ہدیوں سے چٹخنے کی آواز آتی ہے۔دونوں بہن بھائی کو اسپتال لے کر گئے تو ڈاکٹرز کو سمجھ نہیں آئی کہ یہ کس قسم کی بیماری ہے۔
انٹرویو میں بتایا گیا کہ دونوں بچوں کو ایک خاص انجیکشن لگایا جاتا ہے جو وقتی طور پر اثر کرتا ہے لیکن جب انجیکشن کا اثر ختم ہوجاتا ہے تو واپس ان کی ہڈیاں ٹوٹنے لگ جاتی ہیں۔
احمد اور طیبہ کے والدین کا بھی یہی کہنا ہے انہیں آج تک سمجھ نہیں آئی کہ آخر یہ بیماری کونسی ہے اور اس کا حتمی علاج کیا ہوسکتا ہے۔
طیبہ سے پوچھا گیا کہ آپ کو یہ معلوم ہے کہ یہ بیماری کونسی اور اس میں کیا ہوتا ہے۔ننھی طیبہ کاکہنا تھا کہ ہڈی ٹوٹتی ہے تو بہت درد ہوتا ہے۔ طیبہ کا کہنا تھا کہ وہ جلد از جلد ٹھیک ہونا چاہتی ہے اور پڑھنا لکھنا چاہتی ہے۔
دوسری جانب طیبہ کے اٹھارہ سالہ بھائی احمد کا کہنا تھا کہ ہم لیٹے رہتے تو ہڈی ٹوٹ جاتی ہے، کبھی سیدھی طرف کی ہڈی ٹوٹتی ہے تو کبھی بازو ٹوٹ جاتا ہے۔احمد کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ ہمت نہیں ہاروں گا ، اور اپنی بیماری کا مقابلہ کروں گا۔
مزید ان بچوں سے متعلق کیا معلوم ہوا جانیں اس ویڈیو میں۔